فیصل آباد( آئی این پی)کسان بورڈ کے ضلعی صدرچوہدری علی احمدگورایہ نے کہاہے کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل حل کرے اورشوگر ملزمالکان سے کسانوںکی سوفیصد ریکوری کروائی جائے۔ شوگرملوں نے کسانوں کو دوسال کے 55ارب روپے اداکرنے ہیں۔گنے کی رقم دینے کی بجائے ایک سو پانچ سو روپے کلو کے حساب سے کسانوں کو مہنگی چینی فروخت کی جارہی ہے۔
انہوں نے شوگرملز کی جانب سے گنے کے کاشتکاروںادائیگیاں نہ کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکثریت ملزنے کسانوںکو ابھی تک ادائیگی نہیں کی جس کی وجہ سے کسان اپنے گھرچلانے اوراگلی فصل کے بوائی کے لئے پریشان ہیں،انہوں نے کہاپی ٹی آئی کے بعدپی ڈی ایم کی حکومت بھی کسانوںکے لئے مشکلات لے کرآئی ہے زرعی مداخل ،زرعی ادویات اورپٹرول ،ڈیزل و بجلی کی قیمتوںمیں ہوشربااضافے نے کسانوںکی کمرتوڑکررکھ دی ہے۔جبکہ ساراسال محنت کرکے فصل اگانے والے کاشتکاروںکو ملزمافیالوٹ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زراعت ملکی معاشی صورتحال میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی سے صرف کاشتکارنہیں پورے ملک میں خوشحالی اور معیشت مستحکم ہوسکتی ہے۔ حکومت کی بے حسی اور ناقص پلاننگ کی وجہ سے کاشتکار پریشان اور زراعت زبوں حالی کا شکار ہے۔ زراعت پیشہ طبقہ محرومیوں کا شکار ہے۔ زراعت پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری ہے، جو بغیر ڈرائیور کے چل رہی ہے۔کبھی پانی تو کبھی بروقت بیج نہیں ملتا۔ اگر فصل اترے تو کاشتکار کو مناسب دام نہیں ملتے۔ کوئی لیبر لائ بھی نہیں ہے۔ کاشتکاروں کا کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہے اس سال سیلاب میں سب سے زیادہ نقصان بھی ان کا ہوا ہے مگر تاحال ان کی تسلی بخش امداد نہیں کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں