اسلام آباد (پی این آئی) موبائل فون، میک اپ، گاڑیاں اور لگژری اشیا کی قیمتوں میں یکدم بڑے اضافے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام لگژری اشیا پر جی ایس ٹی 18 سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔
تفصیلات کے مطابق درآمدی سگریٹس، چاکلیٹ، کارن فلیکس، مچھلی، کراکری، ایئر ٹکٹس، قیمتی جیولری، درآمدی میوہ جات، پھلوں اور کتوں بلیوں کی خوراک پر بھی اب 25 فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔جی ایس ٹی میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو وفاقی کابینہ کی حتمی منظوری کے بعد نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔ حکومت کو 25 فیصد ٹیکس سےاضافی 10 سے 12 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ 1400 سی سی اور اس سے بڑی گاڑیوں، میک اپ، درآمدی خوراک، فانوس، قالین، سینیٹری، باتھ روم فٹنگ پر بھی ٹیکس میں 7 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔دوسری جانب سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ آج ملک جن حالات میں پھنسا ہے اس کے پیچھے 75 سال کی غلطیاں ہیں، ہم نے زرداری، شریف اور عمران خان سب کو آزمالیا ہے، سسٹم بدلے بغیرکچھ نہیں ہوگا۔
کراچی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت اختیارات صوبوں کو منتقل ہوئے، 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو تو اختیارات مل گئے لیکن نچلی سطح پر فنڈز نہیں پہنچتے، وفاق کو اخراجات کم کرنے ہوں گے، صوبائی حکومتیں ٹیکس جمع نہیں کرتیں، صوبوں کو پیسے دے کر وفاق پہلے ہی خسارے میں ہوتا ہے۔سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم پر بات کرو کہ مسائل ہیں تو مسئلہ بن جاتا ہے، بیرونی قرضےچھوڑیں اب تو مقامی قرض کے چنگل میں بھی پھنسے ہوئے ہیں، سندھ حکومت کے پاس ٹیکس حاصل کرنےکے لیے صرف کراچی ہے، صوبے ایک ہزار ارب روپے تعلیم پر خرچ کرتے ہیں جب کہ سرکاری اسکولوں کے بچےسائنس اور حساب میں فیل ہو رہے ہیں،کوئی پالیسی تعلیم کے بغیر ترقی نہیں دےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی صورتحال ایک سال کی غلطی نہیں، 75 برس کا حاصل ہے،87 فیصد پاکستانیوں کو اتنی خوراک نہیں ملتی جتنی ملنی چاہیے، جس ضلعے میں پانی گندا ہوتا ہے وہاں بچے جسمانی لحاظ سےکمزور ہوتے ہیں، 75سال کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک آج بحرانوں کا شکار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں