کراچی(آئی این پی) درآمدی شعبوں کی جانب سے مہنگے داموں پر ڈالر کی خریداری کے سبب جمعرات کو ڈالر کے اوپن ریٹ دوبارہ بڑھ کر 270 روپے کی سطح پر آگئے تاہم انٹربینک ریٹ گھٹ کر 261 روپے سے بھی نیچے آگئے۔مارکیٹ رپورٹ کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 1.74 روپے کی کمی سے 260.15 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ قدرے بڑھنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 96 پیسے کی کمی سے 260.93 روپے پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ ایک روپے کے اضافے سے 270 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے بتایا کہ ملک میں گرے کرنسی مارکیٹ ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر سے گرے مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں دوبارہ بڑھ گئی ہیں، مختلف درآمدی شعبوں نے گرے مارکیٹ سے ڈالر کا بندوبست کرنا شروع کر دیا ہے یہ عمل اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر پر دبا بڑھانے کا باعث بن رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گرے مارکیٹ میں فی ڈالر کی قیمت 282 سے 285 کے درمیان ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایکس چینج کمپنیوں کو درآمد کنندگان کے لیے زرمبادلہ ہینڈل کرنے کی اجازت دے تاکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی تنزلی برقرار رہ سکے اور مختلف اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ کی انسداد ہوسکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں