کراچی (پی این آئی)گاڑیوں کی فروخت میں تیزی سے کمی اور پلانٹس کی بندش کے باوجود انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی)نے ایک ماہ سے کم عرصے میں ٹویوٹا کی مختلف گاڑیوں کی قیمت میں 2 لاکھ سے 8 لاکھ 90 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کمپنی نے کہا کہ معاشی غیر یقینی اور روپے کی قدر میں شدید اتار چڑھا نے مینوفیکچرنگ کی لاگت پر اثر ڈالا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کے لیے موجودہ قیمتوں پر فروخت کرنا مشکل ہوگا
اور وہ اس کا اثر مارکیٹ تک پہنچانے پر مجبور ہوگئی ہے۔آئی ایم سی کے مطابق نئی قیمتیں تبدیل ہوسکتی ہیں اور تمام آرڈرز پر ڈلیوری کے وقت کی قیمتوں کا اطلاق ہوگا۔یوں ٹویوٹا یارس 1.3 ایم ٹی کی نئی قیمت 12 لاکھ 79 ہزار روپے، 1.3 سی وی ٹی کی 45 لاکھ 49 ہزار روپے، 1.3 ایچ ایم ٹی کی 45 لاکھ 19 ہزار روپے، 1.3 ایچ سی وی ٹی کی 47 لاکھ 49 ہزار روپے، 1.5 ایم ٹی کی 48 لاکھ 69 ہزار روپے اور 1.5 سی وی ٹی کی قیمت بڑھ کر 51 لاکھ 69 ہزار روپے ہوگئی
جو 2 لاکھ سے 2 لاکھ 40 ہزار کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔اسی طرح 2 لاکھ 60 ہزار سے 3 لاکھ 40 ہزار کے اضافے کے بعد کرولا 1.6 ایم ٹی کی نئی قیمت 55 لاکھ 29 ہزار روپے، 1.6 سی وی ٹی کی 60 لاکھ 59 ہزار روپے، 1.6 سی وی ٹی اپسپیک کی 66 لاکھ 59 ہزار، 1.8 سی وی ٹی کی 63 لاکھ 69 ہزار، 1.8 سی وی ٹی ایس آر کی 69 لاکھ 39 ہزار جبکہ 1.8 سی وی ٹی ایس آر بی ایل کے کی قیمت 69 لاکھ 79 ہزار روپے ہوگئی۔
اس کے علاوہ 3 لاکھ 10 ہزار سے ساڑھے 4 لاکھ کے اضافے کے بعد ہائلکس ایس ٹی ڈی کی قیمت 67 لاکھ 29 ہزار روپے، ایس ٹی ڈی یو/ایس کی 67 لاکھ 59 ہزار، ڈیکلیس کی 62 لاکھ 29 ہزار، 4×4 کی 29 لاکھ 9 ہزار اور زیڈ ٹی آر کی نئی قیمت 61 لاکھ 49 ہزار روپے ہوگئی۔دوسری جانب 5 لاکھ سے 6 لاکھ 60 ہزار روپے کے اضافے کے بعد ریوو ایس ٹی ڈی کی قیمت ایک کروڑ 2 لاکھ 29 ہزار روپے، ریوو جی ایم ٹی کی
ایک کروڑ 10 لاکھ 89 ہزار، ریوو جی ایٹ کی ایک کروڑ 16 لاکھ 29 ہزار، ریوو وی ایٹ کی ایک کروڑ 28 لاکھ 59 ہزار جبکہ وی ایٹ روکو کی قیمت ایک کروڑ 35 لاکھ 59 ہزار روپے ہوگئی۔ علاوہ ازیں فارچیونر لو پیٹرول، ہائی پیٹرول، ڈیزل اور ڈیزل لیجنڈر کی قیمتیں بالترتیب ایک کروڑ 41 لاکھ 9 ہزار روپے، ایک کروڑ 61 لاکھ 59 ہزار، ایک کروڑ 70 لاکھ 29 ہزار اور ایک کروڑ 79 لاکھ 59 ہزار روپے ہوگئیں یوں ان میں 6 لاکھ 90 ہزار روپے سے 8 لاکھ 90 روپے کا اضافہ ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں