چینی کمپنی نے گوادر میں مچھلیاں پکڑنے کے لیے 5,911 مربع میٹر کا رقبہ حاصل کر لیا

گوادر (آئی این پی) گوادر فری زون (ساؤتھ) میں مچھلی اور ماہی گیری سے متعلق پہلی صنعت کے آغاز کے لیے، تعمیراتی سامان کے 11 کنٹینرز پر مشتمل ہائی شن تیان (Haixintian)کی پہلی کھیپ چین سے گوادر پورٹ پہنچے گی۔گوادر پرو کے مطابق ہائی شن تیان پیلیجک فشری اورسیز بیس کمپنی ( پرائیویٹ ) لمیٹیڈ گوادر فری زون کے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے، اس نے مچھلی اور ماہی گیری کی صنعت کی تعمیر کے لیے 5,911 مربع میٹر کا رقبہ حاصل کیا ہے۔ ایک ورکشاپ 2,000 مربع میٹر کے رقبے پر قائم کی جائے گی۔

گوادر پرو کے مطابق کمپنی کے پاس کشتیوں کی دیکھ بھال اور مرمت، سامان ور اسپیئر پارٹس اور ماہی گیری کی کشتیوں کے لیے بنیادی زندگی کی فراہمی، ماہی گیری اور بندرگاہ سے متعلق انتظام، گودام، لاجسٹکس، کولڈ اسٹوریج گودام، سمندری غذا کی کولڈ چین پروسیسنگ، ماہی گیری ،بحری جہازوں اور عملے کی تربیت، آبی زراعت ، جھینگا ، اور مچھلی پالنے کے کاروبار کا وسیع دائرہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ فری زون میں ماہی گیری اور مچھلی سے متعلق پہلی صنعت ہوگی۔ اس نے پاکستان میں کام کرنے کے لیے تمام قانونی اور دستاویزات کے طریقہ کار کو پہلے ہی مکمل کر لیا ہے۔ چونکہ انڈسٹری کا تعلق مقامی افرادی قوت کی مہارت سے ہے، اس لیے اس میں مقامی کمیونٹی کو ملازمت اور کاروباری مواقع دونوں میں فائدہ پہنچانے کی صلاحیت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چند روز قبل گوادر فری زون میں ہینگینگ ایگریکلچرل پارک کے اسٹیل اسٹرکچر کے لیے تعمیراتی سامان گوادر پورٹ پہنچ گیا۔

یہ سامان کے 31 کنٹینرز کی پہلی کھیپ تھی جس کا مقصد فیکٹری کی تعمیر کے لیے مارچ میں کمرشل آپریشن شروع کرنے کا امکان ہے۔ ہینگینگ ایگریکلچرل گروپ ایلو ویرا کی کاشت ، زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کے ساتھ ساتھ مویشی پالنے میں مہارت رکھتا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں