راولپنڈی (پی این آئی) فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (ایف ایف سی) نے 30 جنوری 2023 کو منعقدہ اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 31 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے سال کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔
سال 2022 سماجی و اقتصادی، جغرافیائی سیاسی، حکومتی اور ماحولیاتی عوامل سے لے کر ہر طرح کے چیلنجوں سے بھرپور سال تھا جہاں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی، دوہرے ہندسے کی شرح سود اور پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی، اس کے علاوہ سال کی دوسری ششماہی کے دوران شدید سیلاب نے کمپنی کے اخراجات کو منفی طور پر متاثر کیا۔ 40% سے زیادہ ٹیکس کی موثر شرح، آؤٹ پٹ جی ایس ٹی کی چھوٹ کے علاوہ سوپر ٹیکس کے لاگو ہونے کی وجہ سے کمپنی کا منافع مزید متاثر ہوا-
ٹریژری کے موثر انتظام اور متعلقہ کمپنیوں کی طرف سے ڈیویڈنڈ کی ادائیگی میں اضافہ کے نتیجے میں گزشتہ سال 7.9 بلین روپے کے مقابلے میں 14.4 بلین روپے کی دوسری سب سے زیادہ آمدنی ہوئی۔ اس نے کمپنی کو گزشتہ سال 17.21 روپے کے مقابلے میں 15.76 روپے کے EPS کے ساتھ 20 بلین روپے (5 بلین روپے کے سپر ٹیکس کے باوجود) کا منافع حاصل کرنے کے قابل بنایا۔ تاہم کمپنی کا ڈالرائز منافع گزشتہ سال کے 137 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 29 فیصد کم ہو کر 97 ملین امریکی ڈالر رہ گیا۔
2023 میں مزید معاشی بدحالی کی پیش نظر، ملک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کی شدید کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور یوریا کی پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری مواد، اسپیئرز، کیمیکلز اور دیگر ان پٹ کی درآمد کے لیے شدید چیلنجز کا باعث بن رہی ہے۔
گیس کے گرتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر، کمپنی نے دیگر کھاد بنانے والوں اور گیس فراہم کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر گیس پریشر بڑھانے کی سہولت Pressure Enhancement Facility پروجیکٹ شروع کیا ہے جس میں اہم سرمایہ خرچ شامل ہے اور یہ کھاد کی مستقل پیداوار کے لیے ضروری ہے۔ اس لیے زرمبادلہ کی دستیابی، پائیداری کے منصوبے کے بروقت نفاذ اور پلانٹ کے کام کو جاری رکھنے کے لیے اہم ہے۔
کمپنی نے سال 2022 کے لیے 12.13 روپے فی حصص کی مجموعی تقسیم کے ساتھ 3.15 روپے فی حصص کے حتمی منافع کا اعلان بھی کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں