لاہور (پی این آئی) عوام بڑے ریلیف سے محروم رہ گئے، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں 22 روپے تک اضافہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرنے کے بجائے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں واضح اضافہ کر دیا۔
حکومت کی جانب سے لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی 8.56 روپے سے بڑھا کر 30.45 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل پر 32.50 روپے سے بڑھا کر 35 روپے، مٹی کے تیل پر 4 روپے 34 پیسے سے بڑھا کر6 روپے 22 پیسے کر دی گئی۔پٹرول پر 50 روپے فی لٹر لیوی برقرار ہے جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں ایک روپے فی لٹر اضافہ کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ حکومت نے رواں ماہ کی 31 تاریخ تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرنے کے بجائے برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔15 دسمبر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 16 سے 31 جنوری تک قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا،پٹرول214 روپے 80 پیسے،ہائی اسپیڈ ڈیزل 227 روپے 80 پیسے،لائٹ ڈیزل آئل169 روپے،مٹی کا تیل 171 روپے 83 پیسے فی لیٹر دستیاب ہوگا۔
دوسری جانب ملک میں ایک بار پھر تیل کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا، آئل کمپنیز نے معاملے کی حساسیت پر حکومت کو خط لکھ دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ بروقت ایل سیز نہ کھلنے سے ملک میں تیل کے بحران کا خدشہ ہے، بروقت ایل سیز کو یقینی بنانے کیلئے وزیر خزانہ اور وزیر پیٹرولیم کردار ادا کریں۔خط میں کہا گیا کہ بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے سے کچھ آئل کارگوز منسوخ ہوچکے ہیں اور ایل سیز نہ کھلنے سے تیل کی سپلائی میں تعطل پیدا ہورہا ہے جسے فوری طور پر ختم کرنا ناگزیر ہے،کہا گیا کہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک ارب تیس کروڑ ڈالرمالیت کا تیل درآمد کیا جاتا ہے، ملک میں ماہانہ 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن پٹرول 2 لاکھ میٹرک ٹن ڈیزل درآمد کیا جاتا ہے۔
ایک مرتبہ سپلائی چین متاثر ہونے کے بعد بحالی میں 6 سے 8 ہفتے لگیں گے۔ تاہم جانب اوگرا نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔ترجمان اوگرا نے کہا کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کا وافر سٹاک موجود ہے، اوگرا ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی شارٹیج کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں