لاہور (پی این آئی) 204 روپے کی سرکاری قیمت والی ایل پی جی کی قیمت 300 روپے تک پہنچ گئی، حکومت ایل پی جی کی سرکاری قیمت کا نفاذ یقینی بنانے میں ناکام، ملک بھر میں من مانی قیمت پر فروخت جاری۔ تفصیلات کے مطابق ایل پی جی گیس مافیا کی جانب سے گھریلو سلنڈر پر600سے800روپے تک بلیک مارکیٹنگ کی جارہی ہے۔
سرکاری قیمت 204 روپے کلو مقرر ہے تاہم ملک کے مختلف حصوں میں ایل پی جی 260سے300روپے کلو فروخت کی جارہی ہے ۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت ایل پی جی گیس مافیاکے سامنے بری طرع ناکام ہے ، اوگرا کی جاری کردہ قیمت پر گیس کسی پلانٹ پر دستیاب نہیں جس کی وجہ سے ملک بھر میں روزانہ کروڑوں روپے کی بلیک مارکیٹنگ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں گیس 260سے280روپے کلو تک فروخت ہو رہی ہے،مری اور پہاڑی علاقوں میں 270سے280جبکہ گلگت بلتستان اور، سکردو میں 300 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اوگرا کی جانب سے فی کلو قیمت204 روپے فی کلو مقر ر کی گئی ہے۔دوسری جانب اوگرا نے جنوری کیلئے ایل این جی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا ہے۔ اوگرا کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا نے 12 دنوں کی تاخیر سے جنوری کیلئے ایل این جی کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا ہے۔
اوگرا نے جنوری کیلئے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کی ایل این جی کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جنوری کیلئے سوئی ناردرن کیلئے ایل این جی کی نئی قیمت14.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے اور سوئی سدرن کیلئے ایل این جی کی نئی قیمت14.51 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔ جبکہ ملک بھر میں گیس کی قیمت میں 74 فیصد کا اضافہ بھی کر دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں