اسلام آباد(پی این آئی)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے سربراہ کی طرف سے عالمی معشیت کی سست روی کے بیان اور ڈالر کی مضبوطی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں ایک ماہ میں اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آگئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی سطح پر دنیا کی بڑی معشیتوں کی اقتصادی سست روی کے پیش نظر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے سربراہ کی طرف سے سال 2023 میں درپیش معاشی مشکلات اور ڈالر کی مضبوطی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں ایک ماہ میں اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آگئیں۔رپورٹ کے مطابق برینٹ کروڈ 98 سینٹس یا 1.1 فیصد گر کر 84.93 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے جبکہ ڈالر کی مضبوطی کے بعد یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 77 سینٹس یا 1 فیصد سے کم ہو کر 79.49 ڈالر فی بیرل ہوگیا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے معیشت کی بحالی کےلیے منصوبہ تیار کر لیا۔ حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی کے مجوزہ منصوبے کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔ذرائع کے مطابق مجوزہ منصوبے کی تفصیلات گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کی گئیں۔
مجوزہ منصوبے کے مطابق ٹارگٹڈ سبسڈی معاشرے کے صرف کم آمدن طبقے کو دی جائے گی جبکہ پیٹرولیم مصنوعات اور گیس پر پیٹرولیم لیوی 70 سے 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، اس کے علاوہ عام دکانداروں اور تاجروں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی معاشی بحالی منصوبے کا حصہ ہے۔مجوزہ منصوبے کے مطابق صوبوں کو منتقل کیے جانے والے فنڈز گیس اور بجلی کے شعبے میں لائن لاسز سے منسلک کر دیے جائیں گے جبکہ پیٹرول، بجلی اور گیس کی راشننگ کے ذریعے جاری کھاتوں کا خسارہ پورا کیا جائے گا، اس کے علاوہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ کی بنیاد پر کرنے کی تجویز معاشی بحالی منصوبے میں شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق مقامی اور غیر ملکی قرض کی ری اسٹرکچرنگ کی بھی تجویز معاشی بحالی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کےلیے 10 سالہ جامع منصو بہ تیار کیا جائے گا،منصوبہ دوست ممالک سے شئیر کر کے اسٹرکچرڈ سپورٹ مانگی جائے گی،ان ممالک میں چین، یو اے ای، سعودی عرب، قطر، یورپی یونین اور امریکا شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں