لاہور(آئی این پی)سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ہم دلدل میں پھنس چکے ہیں موجودہ حکومت سے فیصلہ سازی نہیں ہورہی ہے، نئی حکومت کے پاس حوصلہ ہوگا اور فیصلہ سازی کا کونفیڈنس ہوگا، سب سے زیادہ خطر ناک ہے کہ ایک سے دوسرے وزیر خزانہ کی اپنی منطق ہے آئی ایم ایف سے بھی کشیدگی بڑھتی چلی جارہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت پر میٹنگ طلب ہوئی تھی، عمران نے آن لائن گفتگو کی ہے، تمام معاشی ماہرین نے خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ بہت ساری چیزوں پر ڈیفالٹ کرچکے ہیں، سرمایہ داروں کے پاس ڈالر موجود نہیں ہے، جعلی سٹریکچر کے پاس فیصلہ سازی کیلئے کچھ نہیں ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ معاشی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ الیکشن کروا کر معیشت کو ریسکیو کیا جائے گا، پاکستان کی مقبول سیاسی جماعت کے خلاف بلیک میلنگ شروع کی گئی ہے، معیشت کے اندر یہ بہت نازک موڑ ہے، ہمارے بچوں کا باہر کروڑوں پیسہ موجود نہیں ہے اس لیے ہم زیادہ پریشان ہیں۔ زور زبردستی میڈیا کی آواز بند کی گئی ہے کہ معیشت پر بات نہیں کرنی، کوئی نیا تجربہ معیشت کو ریسکیو نہیں کررہا ہے۔اس موقع پر مسرت جمشید چیمہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مینجمنٹ پاکستان کو بہت بھاری پڑ رہی ہے، پاکستان میں سائفر کا سکرپٹ پاکستان پر لاگو ہوچکا ہے، پلیٹ کا بہانہ بنانے والی مشین پاکستان آنے کو تیار ہے، ان کی جائیدادیں ڈالر میں ہیں ان کو تو ترقی مل رہی ہے، جن کے کاروبار ادھر ہیں ان کو ملک کی ٹینشن ہے۔مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ اگلا فوڈ اور گندم و میڈیسن پر بڑا کرائسز آنے والا ہے، کینسر اور انستھیزیا کی میڈیسن کی شارٹیج ہونے والی ہے، 22کروڑ عوام کو پتھروں کے زمانے میں لے گئے ہیں، ساری قوم عمران خان کی طرف دیکھ رہی ہے، پاکستان 60فیصد عوام ملک کو چھوڑنا چاہ رہے ہیں، ملک کے سرمایہ کاروں کو بھی یہاں پر اعتبار نہیں رہا ہے، میڈیا کی زمہ داری ہے کہ پاکستان کا قرض اتاریں، الیکشن ہی ملک کا واحد حل ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں