اسلام آباد ( آئی این پی )کو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پریشرصورتحال میں گیم کھیلتا ہے، ہماری حکومت کے خاتمہ سے پہلے ہم نے چین کو دو ارب واپس کیے جو ریٹرن بیک ہونا تھی لیکن موجودہ حکومت کے آتے ہی اس میں ڈھائی ماہ کی تاخیر ہوئی اور آئی ایم ایف نے اس پر اپنی شرائط سخت کر دی۔ آئی ایم ایف پروگرام اس وقت تک آگے چلنے نہیں دیگا جب تک موجودہ حکومت 800 ارب تک کے ٹیکسز نہ لگائے ،
اسحاق ڈار بھی کچھ مزاحمت دکھا رہے ہیں لیکن مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے تھے ۔منگل کو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پریشرصورتحال میں گیم کھیلتا ہے ۔ ہماری حکومت کے خاتمہ سے پہلے ہم نے چین کو دو ارب واپس کیے جو ریٹرن بیک ہونا تھی لیکن موجودہ حکومت کے آتے ہی اس میں ڈھائی ماہ کی تاخیر ہوئی اور آئی ایم ایف نے اس پر اپنی شرائط سخت کر دی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی توجہ کامرکز اپنے کیسز نیب اور ایف آئی اے سے معاف کرانا ہے انکا ملکی معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے کوئی لینا دینا نظر نہیں آتا ہے ۔ مریم نواز تو یہاں تک کہہ چکی ہیں کہ معیشت کے گند کا ٹوکرا کوئی اپنے سر نہیں رکھے گا اور اب اس حکومت کا ارادہ تبدیل ہوا ہے کہ اگست تک حکومت میں رہنا ہے جس پر آئی ایم ایف نے بھی مزید شرائط عائد کر دی ہیں ۔ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام اس وقت تک آگے چلنے نہیں دیگا جب تک موجودہ حکومت 800 ارب تک کے ٹیکسز نہ لگائے ۔ اسحاق ڈار بھی کچھ مزاحمت دکھا رہے ہیں اور ٹف ٹائم دے رہے ہیں لیکن مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کے سامنے لیٹگئے تھے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں