مرغی کے گوشت کی قیمت 1ہزار روپے سے بڑھنے کا امکان

لاہور ( پی این آئی ) ملک میں مرغی کی قیمت 1 ہزار روپے کلو سے بھی تجاوز کر جانے کا خدشہ، آنے والے دنوں میں ملک میں برائلر گوشت اور انڈوں کی بدترین قلت پیدا ہونے کی وجہ سے قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ جائیں گی۔بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں پہلے سے مہنگے انڈوں اور مرغی کے بحران کا خطرہ منڈلانے لگا، جس کی وجہ سویابین کی قلت ہے۔

 

 

اس حوالے سے چیئرمین آل پاکستان سولوینٹ ایکسٹریکٹرز میاں محمد احمد نے کہا ہے کہ سویا بین کے 4 مال بردار جہاز پاکستان کی بندگاہ پر پہنچ چکے ہیں، ان میں سے 2 جہاز سویابین اتار کر واپس جا چکے ہیں لیکن متعلقہ حکام کی طرف سے تاحال کلیئرنس نہیں دی گئی جب کہ سویابین کے 2 جہاز اب بھی پورٹ قاسم پر کھڑے ہیں، سویابین کے مزید 5 جہاز سمندر میں ہیں جو جلد پاکستان پہنچ جائیں گے۔بتایا گیا ہے کہ ملک کو اس وقت سویابین کی شدید قلت کا سامنا ہے جو پولٹری فیڈ کا بنیادی پروٹین جزو ہے لیکن اس وقت ملک میں پولٹری فیڈ ملوں کے پاس سویا بین کا اسٹاک تقریباً ختم ہوچکا ہے، اس صورتحال میں اگر پورٹ قاسم بندرگاہ پر کھڑے سویابین کے جہازوں کو فوری طور پر کلیئر نہیں کیا جاتا تو آنے والے دنوں میں عوام کو مرغی اور انڈے کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ سویابین کے بحری جہاز جلد ریلیز نہ ہونے پر پاکستان کی پولٹری انڈسٹری کا کام ٹھپ ہوجائے گا۔

 

 

 

اس حوالے سے چند روز قبل آل پاکستان سولونٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے وزارت فوڈ سکیورٹی کو خط بھی لکھا گیا، جس میں حکومت سے سویابین، کوکنگ آئل سیڈز کی درآمد میں حائل کسٹمز رکاوٹیں دور کرنے کی درخواست کی گئی، ایسوسی ایشن کی جانب سے وزارت فوڈ سکیورٹی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ پورٹ قاسم پر آئے کنولہ اور سویا بین کے جہازوں کو کلیئرنس نہیں دی جا رہی جس کی وجہ سے سرمایہ کار پریشان ہیں، پورٹ پر کروڑوں روپے مالیت کے سویا بین اور کنولہ میل کے چار جہاز کلیئرنس کے لیے کھڑے ہیں کیوں کہ کسٹم انٹیلی جنس نے نان جینی ٹیکل سیڈز کی درآمد کو جواز بنا کر کلیئرنس روک دی ہے، کلیئرنس نہ ہونے سے فیڈ ملز اور خوردنی تیل کمپنیوں کو خام مال کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں