حکومت نے گیس صارفین کو موسم سرما میں گیس کی فراہمی سے متعلق بڑی یقین دہانی کرادی

لاہور (پی این آئی) وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ کھانا پکانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال گیس کا اضافی ذخیرہ موجود ہے۔ انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی سیاسی کاوشوں کو جہاد کا نام دیتے رہے، عمران خان امریکا کے بارے میں پہلے کچھ اور کہتے تھے اب کچھ اور، عمران خان کہتے تھے میری حکومت کرپشن کیخلاف جہاد ہے، ایک بات پر عمران خان قائم ہیں کہ اقتدار صرف انہیں ہی ملنا چاہیے۔

مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ تحائف بیچنے کی رسیدیں دکھائیں تاکہ حقیقت معلوم ہو، پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے فرح خان لاہور آکر تحقیقات کا حصہ بنیں۔عمران خان نے بیرونی سازش کے اپنے بیانیے پر خود ہی یوٹرن لیا،ایک کاغذ عمران خان نے لہرایا جو بعد میں ان سے گم ہوگیا۔ مصدق ملک نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال اضافی گیس کا ذخیرہ موجود ہے، کھانا بنانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔دوسری جانب ذرائع نیوز ایجنسی کے مطابق اگلے ماہ سے گھریلو صارفین کو 24گھنٹوں میں صرف 8گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی، گیس کی قلت سے سب سے زیادہ پنجاب متاثر ہوگا کیونکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے پاس صوبے کے لیے مطلوبہ مقدار میں گیس دستیاب نہ ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گیس کی پیداوار میں پنجاب کا حصہ دیگر صوبوں سندھ، بلوچستان اور کے پی کے سے کم ہے۔آئین کے آرٹیکل 158کے تحت گیس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے، جہاں سے وہ نکلتی ہے۔لہٰذا دیگر صوبوں میں صورتحال کچھ بہتر ہوسکتی ہے لیکن پنجاب میں گھریلو صارفین کو گیس ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے لیے صرف صبح، دوپہر اور رات کے اوقات میں ہی فراہم کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ صورت حال نسبتاً بہتر دکھائی دے رہی ہے لیکن جونہی سردی کی شدت میں اضافہ ہوگا، دسمبر سے صورتحال بدتر ہونا شروع ہوجائے گی۔سوئی ناردرن کے نیٹ ورک کو اگلے ماہ 300 ایم ایم سی ایف ڈی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، چنانچہ گھریلو صارفین، کیپٹیو پاور پلانٹس اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی میں کمی کردی جائے گی۔

پنجاب میں سی این جی سیکٹر پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے چونکہ اس نے ایل این جی کا استعمال شروع کردیا تھا لیکن اس وقت ایل این جی بھی دستیاب نہیں کیونکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اس کی اسپاٹ خریداری میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ دسمبر 2022ء سے مارچ2023ء کے دوران سوئی ناردرن کو اپنے نیٹ ورک میں 300-400 mmcfd تک گیس کی کمی کا سامنا کرنا ہوگا۔ اس وقت ملک بھر میں گیس صارفین کی مجموعی تعداد 10,658,079ہے، جن میں پنجاب کے 6,433,363، خیبرپختون خوا کی997,904، سندھ کے 2,922,344 اور بلوچستان کی304,468صارفین شامل ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں