نیویارک (پی این آئی) عالمی مارکیٹ میں تیل مزید مہنگا ہو گیا، تیل کی فی بیرل قیمت 100 ڈالرز کی سطح کے قریب پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق اوپیک ممالک کی جانب سے گزشتہ ماہ تیل کی طلب میں کمی ہونے پر پیداوار میں بھی کمی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
جس کے بعد گزشتہ ماہ کے آغاز میں رواں سال کی کم ترین سطح پر پہنچ جانے والی خام تیل کی قیمتیں دوبارہ بڑھنے کا سلسلہ شروع ہوا۔گزشتہ کئی روز سے برطانوی خام تیل کی قیمت 90 ڈالرز کی سطح سے اوپر رہی، جبکہ جمعہ کے روز تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا، جس سے برطانوی خام تیل کی قیمت 98 ڈالرز جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 92 ڈالز کی سطح پر پہنچ گئی۔ بتایا گیا ہے کہ یورپ کیلئے روسی تیل کی خریداری پر پابندیاں عائد کر دیے جانے کی اطلاعات ہیں، جس کے بعد تیل کی مارکیٹ میں قیمتوں کو مزید پر لگ گئے۔یہاں واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی پیدوار کم کرنے کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات میں کچھ کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب کے لیے اس کے نتائج ہوں گے، اب وقت آگیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے تعلقات پر نظر ثانی کی جائے، میں اس عمل میں ہوں، جب ایوان اور سینیٹ واپس آجائیں گے تو انہیں روس کے ساتھ جو کچھ کیا ہے اس کے کچھ نتائج برآمد ہوں گے۔جبکہ امریکی صدر کی دھمکی پر سعودی عرب کی جانب سے جواب دیا گیا کہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ خالصتاً اقتصادی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتا اقتصادی ہے اور اسے رکن ممالک نے متفقہ طور پرقبول کیا ہے۔ اوپیک پلس ممالک نے ذمہ داری سے کام کیا اور مناسب فیصلہ کیا، اوپیک پلس ممالک مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور پروڈیوسروں اور صارفین کے مفادات کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں