لاہور (پی این آئی) اسحاق ڈار اکتوبر کے آخر تک ڈالر 200 روپے تک لانے کا دعویٰ پورا نہ کر سکے، ڈالر کی قیمت 226 روپے سے بھی اوپر چلی گئی، کرنسی مارکیٹ میں رواں ہفتے کے دوران بھی روپیہ مندی کا شکار رہا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دعووں کے برعکس ملک کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں کاروباری ہفتے کے آخری کاروباری روز بھی ڈالر کی اونچی اڑان جاری رہی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 226 روپے سے اوپر چلی گئی، جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 222 روپے کی سطح عبور کر گئی۔ 2 روز قبل ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالرز کے فنڈز منتقل کر دیے تھے، اس کے باوجود پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری نہیں آ سکی۔یہاں واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے رواں ماہ کے آغاز میں دعویٰ کیا تھا کہ اکتوبر کے آخر تک ڈالر 200 روپے کی سطح تک آ جائے گا۔ 5 اکتوبر کو نجی ٹی وی چینل سماء نیوز سے کی گئی گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ اکتوبر کے آخر تک ڈالر 200 روپے تک آجائے گا، ڈالر کی قدر میں کمی کا روپے پر بڑا اثر پڑے گا، ڈالر میں کمی سے مہنگائی کی شرح12سے 14 فیصد تک ہوجائے گی، ڈالر کی قدر گرنے سے اشیاء ، انرجی کی قیمتوں پربھی پڑے گا۔ فیول پر جو بجلی بناتے ہیں اس پر بھی اثر پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں