واشنگٹن (پی این آئی) ورلڈ بینک نے توقع ظاہر کی ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد اس سال کے 60 فیصد اضافے کے بعد 2023 میں توانائی کی قیمتوں میں 11 فیصد کی کمی واقع ہو گی۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر سست شرح نمو اور چین میں عالمی وبا کی پابندیاں گہرے زوال کا باعث بن سکتی ہیں۔
بینک نے اپنی تازہ ترین کموڈٹی مارکیٹس آؤٹ لک میں 2023 میں برینٹ کروڈ کی اوسط قیمت 92 ڈالر فی بیرل کی پیش گوئی کی تھی، جو 2024 میں 80 ڈالر تک پہنچ گئی تھی لیکن پانچ سالہ اوسط 60 ڈالر سے کافی زیادہ تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ روس کی تیل اور گیس کی مصنوعات پر یورپی یونین کی پابندیوں کے ساتھ ساتھ انشورنس اور شپنگ پر پابندیوں کی وجہ سے روس کی تیل کی برآمدات میں یومیہ دو ملین بیرل تک کی کمی ہو سکتی ہے۔ تیل کی قیمتوں کا سات کا مجوزہ گروپ روس سے تیل کے بہاؤ کو متاثر کر سکتا ہے، لیکن اس کے مؤثر ہونے کے لیے بڑی ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کی شرکت کی ضرورت ہے۔ورلڈ بینک نے کہا کہ مضبوط ڈالر اور زیادہ تر ترقی پذیر معیشتوں کی کرنسیوں کی کم ہوتی قدر نے خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ۔ اس سے خوراک کے عدم تحفظ میں اضافہ ہوسکتا ہے جو پہلے ہی دنیا بھر میں 200 ملین افراد کو متاثر کر رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں