نیویارک (پی این آئی) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں دوبارہ بڑی گراوٹ، برطانوی خام تیل کی قیمت 3 فیصد سے زائد جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 4 فیصد سے زائد گر گئی۔
تفصیلات کے مطابق اوپیک ممالک کی جانب سے گزشتہ دنوں تیل کی طلب میں کمی ہونے پر پیداوار میں بھی کمی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد رواں سال کی کم ترین سطح پر پہنچ جانے والی خام تیل کی قیمتیں دوبارہ بڑھ کر 100 ڈالرز فی بیرل کی سطح کے قریب پہنچ گئی تھیں۔گزشتہ چند روز سے تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاو چل رہا تھا، جبکہ ہفتے کے روز دوران ٹریڈنگ تیل کی قیمتوں میں یکدم بڑی گراوٹ دیکھنے کو ملی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل 3 فیصد سے زائد کی کمی سے 92 ڈالرز فی بیرل کی سطح تک آ گئی ہے، جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 4 فیصد سے زائد کمی سے 86 ڈالرز کی سطح تک آ گئی۔یہاں واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی پیدوار کم کرنے کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات میں کچھ کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب کے لیے اس کے نتائج ہوں گے، اب وقت آگیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے تعلقات پر نظر ثانی کی جائے، میں اس عمل میں ہوں، جب ایوان اور سینیٹ واپس آجائیں گے تو انہیں روس کے ساتھ جو کچھ کیا ہے اس کے کچھ نتائج برآمد ہوں گے۔جبکہ امریکی صدر کی دھمکی پر سعودی عرب کی جانب سے جواب دیا گیا کہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ خالصتا اقتصادی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اوپیک پلس کا فیصلہ خالصتا اقتصادی ہے اور اسے رکن ممالک نے متفقہ طور پرقبول کیا ہے۔ اوپیک پلس ممالک نے ذمہ داری سے کام کیا اور مناسب فیصلہ کیا، اوپیک پلس ممالک مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور پروڈیوسروں اور صارفین کے مفادات کے حصول کی کوشش کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں