اسلام آباد( این این آئی)ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 14 فیصد اضافے کے باوجود 3 اہم پیٹرولیم مصنوعات اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 5 سے 15 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے البتہ اگر موجودہ ٹیکس کی شرح برقرار رہی تو 15 اکتوبر کے بعد آئندہ پندرہ دن کے لیے پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً 11 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حالیہ ٹیکس کی شرح کے تحت پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 10.75روپے فی لیٹر کم ہوکر 214 روپے تک
پہنچنے کا امکان ہے جبکہ اس کے مقابلے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت تقریباً 11.50 روپے فی لیٹر اضافہ کے بعد 247 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 4 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافہ کے بعد 196 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل ڈئل کی قیمت 7 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 194 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔دوسری جانب بینچ مارک میں بین الاقوامی خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کمی ہوئی لیکن اسی عرصے کے دوران
ہائی اسپیڈ ڈیزل میں پریمیم اور مارجن میں اضافے کے سبب ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی درآمدات کی لاگت پر بھی اثر پڑا ہے۔تیل برآمد کرنے والے بڑے ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد رواں ہفتے خام تیل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے لیکن یکم نومبر سے اگلے پندرہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں تبدیلی واقع ہوسکتی ہے۔ایک عہدیدار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین وزیر خزانہ اسحق ڈار کے دورہ امریکہ پر منحصر ہے کہ
وہ مغربی ممالک کے ساتھ کس طرح کی ایڈجسٹمنٹ کرتے ہیں۔اس صورت میں عالمی مالیاتی ادارہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ کے تحت پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی اونچی سطح تک پہنچ سکتا ہے لیکن اس سے ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فرق پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں