حکومت کیلئے بڑا دھچکا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ڈالرز بھیجنا بند کر دیئے، ترسیلات زر میں مسلسل کمی

لاہور (پی این آئی) بیرون ممالک پاکستانیوں نے رقوم بھیجنے کی رفتار مزید کم کر دی، ڈالرز ذخائر میں اضافے کیلئے کوشاں حکومت کیلئے بڑا دھچکا، ترسیلات زر مزید کم ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے رواں مالی سال کے تیسرے ماہ، ستمبر 2022ء کے دوران بیرون ممالک پاکستانیوں سے موصول ہونے والی رقوم کے حجم کے حوالے سے تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

 

 

مرکزی بینک کی رپورٹ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ کرنے کیلئے کوشاں حکومت کیلئے پریشان کن ثابت ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم کے حجم میں مزید کمی آئی ہے، ستمبر 2022 کے دوران ترسیلاتِ زر کی مد میں 2.4 ارب ڈالرز موصول ہوئے۔یوں نمو کے لحاظ سے ستمبر 2022ء کے دوران ترسیلاتِ زر میں ماہ بہ ماہ بنیاد پر 10.5 فیصد اور سال بسال بنیاد پر 12.3 فیصد کمی ہوئی۔اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی تین ماہ جولائی تا ستمبر کے دوران مجموعی طور پر 7.7 ارب ڈالر موصول ہوئے، جو گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.3 فیصد کم ہیں۔ ستمبر 2022ء کے دوران ترسیلاتِ زر کی آمد کے اہم ذرائع میں سعودی عرب (616.6 ملین ڈالرز)، متحدہ عرب امارات (474.3 ملین ڈالر)، برطانیہ (307.8 ملین ڈالر) شامل ہیں۔ واضح رہے کہ جولائی اور اگست کے ماہ میں بھی ترسیلات زر کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا تھا۔

 

 

جولائی 2022 میں پاکستان کو 2 عشاریہ 5 ارب ڈالرز جبکہ اگست 2022 میں 2 عشاریہ 7 ارب ڈالرز کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں۔ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال میں ترسیلات زر کا سالانہ ہدف 33 ارب 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے، تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں ترسیلات زر میں کمی ہونے کے بعد ترسیلات زر کا سالانہ ہدف حاصل ہونا مشکل بتایا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں