نیویارک (پی این آئی) عالمی مارکیٹ میں تیل پھر مہنگا ہو گیا، قیمت دوبارہ 100 ڈالرز کی سطح تک پہنچ جانے کی پیشن گوئی۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاو کا سلسلہ جاری ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز دوران ٹریڈنگ برطانوی خام تیل 3 فیصد سے زائد اضافے سے تقریباً 88 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگیا، امریکی خام تیل بھی مہنگا ہو کر 82 ڈالرز کی سطح پر آ گیا۔
اس صورتحال میں تیل کی قیمتیں دوبارہ 100 ڈالرز کی سطح تک چلی جانے کا امکان ہے۔ جبکہ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلومبرگ نے رواں سال کے اختتام تک تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کی پیشن گوئی کی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے اختتام تک خام تیل کی قیمت 65 ڈالرز کی سطح تک گر سکتی ہے، جبکہ آئندہ سال کے اختتام تک تیل کی قیمت 45 ڈالرز تک گر جانے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آغاز میں 8 ماہ کے دوران پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 85 ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئی تھی۔ عالمی مارکیٹ میں فی بیرل امریکی خام تیل 76 ڈالرز جبکہ فی بیرل برطانوی خام تیل 84 ڈالرز کی سطح تک آ گیا تھا، جبکہ چند ماہ قبل تک برطانوی تیل کی فی بیرل قیمت 120 ڈالرز سے بھی اوپر چلی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ ساڑھے 3 ماہ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت میں تقریباً 30 فیصد کمی ہو چکی۔جون کے ماہ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 121 ڈالرز کی سطح پر تھی، جو اب کم ہو کر 88 ڈالرز کی سطح پر آ گئی۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی سپلائی اب بھی محدود ہے، تاہم مختلف وجوہات کے باعث تیل کی طلب اور کھپت میں بھی کمی آئی ہے۔ تیل کی طلب اور کھپت میں کمی آنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چینی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے کئی بڑے شہروں میں لاک ڈاون لگا رکھا، جس باعث معاشی سرگرمیاں محدود ہیں اور تیل کی طلب اور کھپت معمول سے کم ہے۔دوسری بڑی وجہ امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کو قرار دیا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ امریکی ڈار کے مقابلے میں دنیا کی دوسری کرنسیوں کی قدر میں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ممالک کیلئے تیل مہنگا ہو گیا ہے۔ تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے اس کی طلب اور کھپت میں کمی آئی ہے۔ یہاں واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گزشتہ چند ہفتوں سے 100 ڈالرز کی سطح سے نیچے رہ رہی ہیں۔ تاہم پاکستان میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا اثر زائل ہو چکا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں