ڈالر مزید کتنا مہنگا ہو گا؟ آئی ایم ایف کی ہوش اڑا دینے والی پیشنگوئی

لاہور (پی این آئی)آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے دوران ڈالر مزید مہنگا ہونے کی پیشن گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ پر دباو برقرار رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایکسپریس اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی آیم ایف نے بھی رواں مالی سال کے دوران ڈالر کی قیمت میں کمی کے بجائے اضافہ ہونے کی پیشن گوئی کی ہے۔

 

 

عالمی مالیاتی فنڈ کے ریویو کے مطابق مالی سال 2023 کے دوران پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی اوسط قیمت 226 روپے رہے گی۔ دوسری جانب نئے کاروباری ہفتے کا آغاز بھی پاکستانی روپے کیلئے برا ہی ثابت ہوا۔ پیر کے روز اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی اونچی اڑان جاری رہی، امریکی ڈالر کی قدر 7روپے کے اضافے سے 232روپے کی سطح پر بند ہوئی۔جبکہ انٹر بینک مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار رہا، کاروباری روز کے اختتام پر ڈالر 88 پیسے اضافے سے 219.86 روپے کی سطح پر بند ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف سے ملنے والے قرضے کا پاکستانی روپیہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، عالمی مالیاتی فنڈ سے قرضہ قسط موصول ہونے کے باوجود گزشتہ کاروباری ہفتے اختتامی 2 روز میں اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 6 روپے تک مہنگا ہو گیا تھا۔کرنسی مارکیٹ کی صورتحال کے حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ڈپازٹ کے بعد مارکیٹ کے رجحانات مزید سازگار ہوں گے اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تیزی سے بڑھے گا۔

 

 

ملک بوستان نے مزید کہا کہ مارکیٹ کو توقع ہے کہ سیلاب سے بحالی کے لیے دی جانے والی امداد کے نتیجے میں ڈالر کی آمد میں اضافہ ہوگا، دوست ممالک سے رقم جلد موصول ہونے والی ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں مزید بہتری آئے گی ،اورڈالر 200 روپے سے کم ہو سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں