اسلام آباد(پی این آئی) حکومت نے عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاری کر لی۔ نیپرا میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی ایک درخواست زیرسماعت ہے جس پر بجلی مزید 4.69روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔اس درخواست سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی طرف سے فی یونٹ قیمت میں یہ اضافہ جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے۔
اس اضافے سے صارفین پر 65ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ سی پی پی اے کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں پانی سے 35.17فیصد، کوئلے سے 12.47فیصد، ڈیزل سے 1.46فیصد اور فرنس آئل سے 6.42فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ مقامی گیس سے 10.36فیصد، درآمدی ایل این جی سے 14.98فیصد اور جوہری ایندھن سے 14.20فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ ایندھن سے پیدا ہونے والی اس بجلی کی لاگت 35روپے 69پیسے فی یونٹ سے 27روپے 88پیسے فی یونٹ تک رہی۔ جولائی میں کل 13ارب 76کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔ اس ماہ کے لیے ریفرنس لاگت 6روپے 28پیسے فی یونٹ مقرر تھی تاہم بجلی کی پیداواری لاگت 10روپے 98پیسے فی یونٹ رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں