لاہور (پی این آئی) سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے حصہ دار ان کا 57 واں سالانہ اجلاسِ عام جمعہ29 جولائی 2022 کو پرل کانٹی نینٹل ہوٹل، لاہور میں منعقد ہوا۔کمپنی کے حصہ داران نے مالی سال 2020-21 کے سالانہ گوشواراجات کی منظوری دی جس میں تقریباً 11 ارب روپے کے منافع بعد از محاصل حا صل ہواجس کے نتیجے میں فی حصہ منافع 17 روپے 32 پیسے ہوا۔حصہ داران کی جانب سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈکے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سفارشات پر 5.00 روپے فی حصہ منافع کی منظوردی گئی جو کے 20 فیصد یعنی 2.00 روپے فی حصہ نقد منافع کے علاوہ ہے جو پہلے ہی 31 دسمبر 2020 ء کو ختم ہونے والی مدت کے لئے ادا کیا جا چکا ہے۔مزید برآں کمپنی کے حصہ داران نے میسرز یوسف عادل، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کو مالی سال 2021-22 کے لیے بطور پٹرتال کنندہ دوبارہ مقرر کر دیا۔
چیئرپرسن محترمہ روحی رئیس خان نیحصہ داران کو آگاہ کیا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اقتصادی اور مالیاتی سمیت مارکیٹ میں موجودہ مشکلات کے باوجود متوجہ اورمرتکز رہی اور مثبت اور ترقی پر مبنی نتائج فراہم کیے۔ یہ بورڈ آف ڈائریکٹرز اور مینجمنٹ کی قابل رہنمائی کے ساتھ باہمی طور پر حاصل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے وزارت پٹرولیم کی حمایت کو مزید تفصیل سے بیان کیا اورآگا ہ کیاکہ دیگر اہم سرکاری حصہ داروں نے اس کامیابی میں حصہ لیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ کمپنی نے مسلسل چوتھے سال منافع کا اعلان کیا۔
چیئرپرسن نے جولائی 2020 میں اپنی مدت کے آغاز سیحصہ دارن کو بورڈ کی توجہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ اولین ترجیح غیر محسوب گیس کے نقصانات کو 12.32 فیصد سے کم کرکے 8.6 فیصد (تقریبا 15 بی سی ایف) کرنا رہی، اس کمی کا قیمتی قومی وسائل کے نقصان، ماحولیاتی اثرات کے منفی اثرات اور کمپنی کے منافع میں کمی کے لحاظ سے کئی گنا اثر پڑتا ہے۔ اس مثبت رجحان کو برقرار رکھنے کے لئے 3 سالہ پلان متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاگت کنٹرول اور کسٹمر سروس کے ساتھ مل کر ڈیجیٹلائزیشن مہم پر مسلسل توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ انہوں نے منیجنگ ڈائریکٹر کی قیادت میں مینجمنٹ کے کردار کو سراہا جو صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ چیئرپرسن نے حکومت کی جانب سے وضع کردہحکومتی ملکیتی اداروں کے لئے نئے ضوابط شیئر کیے جس سے حکومتی ملکیتی اداروں کے کاموں میں مزید شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
منیجنگ ڈائریکٹر نے حصہ داران کو اپنے پیغام میں کہا کہ توانائی کے عالمی بحران نے ہمارے ملک اور کمپنی کو بھی متاثر کیا ہے۔ درپیش مشکلات پیچیدہ ہیں جن میں مقامیگیس کی کمی، آر ایل این جی اسپاٹ کارگو اور بڑے پیمانے پر گھریلو طلب شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ ملک کی توانائی میں بہتری کے سلسلے کا ایک حصہ ہے اور اُن کی کوشش ہے کہ مسائل کے پیدا ہوتے ہی اُن پر قابو پایا اور اُن کا حل کیا جائے ۔منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ اگرچہ قدرتی گیس کے ذخائر کم ہو رہے ہیں لیکن شمال میں ایک دریافت ہوئی ہے اورسوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نیٹ ورک لگانے پر کام کر رہی ہے جس سیقدرتیگیس میں اضافہ ہوگا۔سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ میں منیجنگ ڈائریکٹرکی توجہ ٹیکنیکل / مالیاتی / آئی ٹی کے شعبوں میں انتہائی صلاحیت کاحامل مضبوط انسانی وسائل کاگروپ تعمیر کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ آپ کی کمپنی کے پاس انجینئرنگ وسائل کی سب سے بڑی تعداد ہے جو ملک کے فائدے کے لئے استعمال کیا جانے والا اثاثہ ہے۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر پائپ لائنز کے مختلف منصوبہ جات کے علاوہ انسانی وسائل کی ترقی اور کاروباری تنوع کے منصوبے کے لئے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بھی بتایا۔انہوں نے حصہ داران کویقین دہانی کرائی کہ کمپنی منافع میں اضافہ کے لیے نئے کاروباری مواقع تلاش کرے گی۔
چیئرپرسن،محترمہ روحی رئیس خان، جناب علی جاوید ہمدانی، منیجنگ ڈائریکٹر اور ڈاکٹر سہیل راضی خان، ڈائریکٹر،جناب عامر طفیل ڈی ایم ڈی (سروس)، جناب فیصل اقبال، چیف فنانشل آفیسر اور کمپنی سیکرٹری جناب امتیاز محمود ذاتی طور پر موجود تھے جبکہ جناب صالح احمد فاروقی، جناب سید زکریا علی شاہ، جناب ہارون الرفیق اور جناب منظور احمد، ڈائریکٹرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ کمپنی کی سینئر مینجمنٹ بھی سالانہ اجلاسِ عام (اے جی ایم) میں موجود تھی۔ چیئرپرسن بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منیجنگ ڈائریکٹر، مینجمنٹ، سٹاف سمیت بورڈ ممبران کی قابل ستائش کوششوں کا اعتراف کیا اور خاص طور پر وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کی رہنمائی اور معاونت کو سراہا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں