لاہور (پی این آئی) ڈالر کی قیمت 300 روپے تک پہنچ جانے کے خدشے کا اظہار۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی کوشش ہے کہ حکومت ختم ہونے سے قبل یہ اپنی جیبیں بھر لیں، آنے والے دن معیشت کیلئے انتہائی تشویش ناک لگ رہے ہیں، کچھ افراد سے بات ہوئی انہوں نے کہا ہے کہ ڈالر 250 روپے سے 300 روپے کی سطح تک جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں جاری سیاسی غیر یقینی کی صورتحال ملکی معیشت کی تباہی کا باعث بننے لگی، منگل کے روز کرنسی مارکیٹ میں ڈالر نے پاکستانی روپیہ کی کمر توڑ کر رکھ دی۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق صرف منگل کے دن ڈالر مہنگا ہونے سے ملکی قرضوں کے حجم میں 1 ہزار 400 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو گیا۔بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 80 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 8 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔یوں انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 221 روپے 99 پیسے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں 224 روپے 50 پیسے ہو گئی۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن ملک محمد بوستان نے کہا کہ ملک میں سیاسی حالات کو جواز بنا کر بینک ڈالر کی قیمت میں سٹہ بازی کررہے ہیں جس کا اسٹیٹ بینک کو نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں غیر ضروری طور پر ڈالر کی قیمت کو بڑھنے سے روکنا چاہیے، بینکس کی اجاراہ داری کے خاتمے کے لیے فوری طور پر ڈالر کی فاروڈ بکنگ پر پابندی عائد کی جائے تاکہ مارکیٹ میں پینک والی صورتحال کو روکا جا سکے۔دوسری جانب کرنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات کے بعد پنجاب اور مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے خوف کی وجہ سے مالیاتی منڈیاں افرا تفری کا شکار ہیں اور ڈالر خرید رہے ہیں، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، دوست ممالک اور دوطرفہ ذرائع سے رقم کے حصول کے حوالے سے تحفظات کی وجہ سے درآمد کنندگان کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں