نیویارک (پی این آئی) خام تیل کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کے سلسلے کو بریک لگ گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے تیل کی پیدوار میں اضافہ نہ کرنے کے عندیہ کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔
2 روز قبل تک عالمی مارکیٹ میں یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ تیل کی قیمت 95 ڈالرز کی سطح سے نیچے گر گئی تھی، تاہم اب تیل دوبارہ 5 فیصد سے زائد مہنگا ہو گیا۔ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 100 ڈالر سے اوپر چلی گئی، برینٹ کروڈ آئل 101 ڈالرز کی قیمت پر ٹریڈ ہوا۔ جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت بھی بڑھ کر 97 ڈالرز تک آ گئی۔ یہاں واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران تیل کی عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں واضح اتار چڑھاو دیکھنے میں آیا ہے، گزشتہ چند روز کے دوران قیمتیں کبھی بڑی گراوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں، تو کبھی یکدم قیمتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ عید سے قبل پاکستان کی جانب سے استعمال کیے جانے والے برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت طویل عرصے بعد پہلی مرتبہ 100 ڈالرز کی سطح سے نیچے چلی گئی تھی، تاہم تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان زیادہ دیر تک برقرار نہ رہ سکا اور قیمتیں دوبارہ 100 ڈالرز فی بیرل کی سطح عبور کر گئی تھیں۔
ماہرین کے مطابق امریکا اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے شرح سود میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں تیل کی طلب میں واضح کمی آنے کا امکان ہے۔ امریکی ادارے سٹی گروپ کے مطابق تیل کی طلب میں کمی کے باعث رواں سال کے آخر تک تیل کی قیمتیں 65 ڈالرز کی فی بیرل جبکہ آئندہ سال تک 45 ڈالرز فی بیرل کی سطح تک گر جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ جبکہ جے پی مورگن کی جانب بالکل مختلف پیشن گوئی کی گئی ہے۔ جے پی مورگن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر امریکی پابندیوں کی وجہ سے روس نے تیل کی پیداوار کم کر دی، تو اس صورت میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 380 ڈالرز فی بیرل کی سطح تک بھی جا سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں