اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان میں آپریٹ کرنے والی ایک غیر ملکی موبائل کمپنی نے اخراجات میں اضافے کو جواز بنا کر صارفین سے ہر بار سکریچ کارڈ کے ذریعے بیلنس ری چارج کرنے پر اضافی 5 روپے وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے موبائل آپریٹر کی جانب سے صارفین کو ایک ایس ایم ایس بھیج کر آگاہ کیا گیا۔
اس ایس ایم ایس میں کہا گیا کہ ’اخراجات بڑھنے کے باعث 30 جون 2022 سے سکریچ کارڈ کے ذریعے کیے جانے والے ہر ری چارج پر 5 روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔‘اس حوالے سے موبائل آپریٹر نے واضح نہیں کیا کہ یہ 5 روپے اِس وقت سکریچ کارڈ سے بیلنس ری چارج پر سیلز ٹیکس کیلئے منہا کی جانے والی رقم کا حصہ ہیں یا یہ 5 روپے کی کٹوتی اس سے الگ ہے۔اس حوالے سے ابھی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بھی کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔اس ایس ایم ایس کے بعد ٹوئٹر پر صارفین نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت کہاں ہے جس کا کہنا تھا کہ بڑی صنعتوں پر ٹیکسوں کے نفاذ سے عام افراد یا صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔اس حوالے سے کمپنی کے نمائندے نے ’ٹوئٹر چیٹ‘ پر بتایا کہ ’یہ صرف سکریچ کارڈ پر فلیٹ 5 روپے اضافی چارج کیے جائیں گے جبکہ آن لائن یا ایزی لوڈ کی صورت میں یہ5 روپے چارج نہیں ہوں گے۔
‘جب نمائندے سے پوچھا گیا کہ کیا کارڈ ری چارچ کرنے پر جی ایس ٹی کی مد میں کاٹی جانے والی رقم اس کے علاوہ ہوگی؟ تو اس پر نمائندے نے کہا کہ یہ اضافی 5 روپے جی ایس ٹی کی مد میں کاٹی جانے والی رقم کے علاوہ ہوگی۔جب نمائندے سے سوال کیا گیا کہ 5روپے کی کٹوتی کتنے روپے تک کا کارڈ ری چارج کرنے پر ہوگی؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ جتنی بھی مالیت کا کارڈ ہو، ہر سکریچ کارڈ سے ہونے والے ری چارج پر یکساں طور پر 5 روپے صارف سے وصول کیے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں