اسلام آباد(پی این آئی)کیا عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں کم ہونے سے حکومت کیلئے یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کی گنجائش پیدا ہوئی ہے؟پیٹرولیم مارکیٹ کے ماہرین سمجھتے ہیں کہ عالمی قیمتیں گرنے سے توقعات تو بڑھی ہیں کہ حکومت یکم جولائی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت نہ بڑھائے، اندازے ہیں کہ خام تیل کی عالمی منڈی میں قیمت 10 فیصد کم ہونے سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 22 روپے تک کم ہوسکتی ہیں۔
لیکن تمام ماہرین اس بات سے متفق نہیں، کیپیٹل اسٹیک کی ڈائریکٹر ماہا بٹ کا خیال ہے کہ حکومت کے پاس گنجائش تو ہے مگر اتنی نہیں کہ وہ پیٹرولیم لیوی کے 50 روپے ایڈجسٹ کرسکے اس لیے قیمت تو بڑھانا ہوگی۔الفلاح سکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ فہد عرفان نے خام تیل کے بجائے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت کا مقامی قیمت پر متوقع اثر کا اندازہ لگایا ہے۔بی ایم اے کے ڈپٹی ریسرچ ہیڈ عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے نیچے آئے تو مقامی قیمت کچھ کم ہوسکتی ہے لیکن حکومت قیمت برقرار رکھ کر پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کے اہداف پورے کرے گی۔ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی خام تیل کی عالمی قیمت اور ڈالر کی قدر سے مشروط ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس حوالے سے کیا فیصلہ کرتی ہے، پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق اگلا نوٹیفکیشن آنے میں ابھی ایک ہفتہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں