لاہور (پی این آئی) زرمبادلہ ذخائر میں خطرناک حد تک کمی، ملک کے سرکاری ڈالرز ذخائر ساڑھے 9 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں کروڑوں ڈالرز کی کمی ہوئی ہے۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 3 جون کو ختم ہونے والے ہفتے میں 59 کروڑ 49 لاکھ ڈالرکم ہو کر 15 ارب 17 کروڑ ڈالر رہے۔
اسٹیٹ بینک کے ذخائر 49.67 کروڑ ڈالرکم ہوکر 9.22 ارب ڈالر رہے جب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3 جون 22 تک 9.82 کروڑ ڈالر کم ہوکر 5.95 ارب ڈالر رہے۔ تاہم دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا دعویٰ ہے کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان ڈیفالٹ ہونے بچ گیا ہے،موجودہ مالی سال میں ملکی اقتصادی ترقی کی شرح 5.97 ہوگی تاہم اس کی وجہ سے جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ گیا ہے۔جمعرات کو وفاقی وزراء کے ہمراہ اقتصادی سروے 22-2021 پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے بیرونی ادائیگیوں کا توازن بڑھ گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس مالی سال میں درآمدات 75 ارب ڈالر رہیں گی جو گذشتہ سال سے 48 فیصد سے زائد ہے جو کہ جی ڈی پی کے تناسب سے بڑا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ڈیفالٹ ہونے بچ گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ زرمبادلہ دس ارب ڈالر سے کم ہو گئے ہیں تاہم اگلے ہفتے چین سے 2.5 ارب ڈالر مل جائیں گے جو بارہ ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ اب ایسی ملکی معاشی ترقی کی سمت متعین کی جارہی ہے جو پائیدار ہو۔ جبکہ پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر اب بھی 200 روپے کی سطح سے اوپر ہے۔ انٹربینک میں امریکی ڈالر75 پیسے سستا ہوگیا، لیکن امریکی کرنسی کی ڈبل سنچری تاحال برقرار ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر کم ہوکر 200 روپے 77 پیسے کا ہوگیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں