اسلام آباد(پی این آئی)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے یکم جولائی سے بجلی اوسطاً 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، یہ اضافہ بجلی کیبنیادی ٹیرف میں کیا گیا ہے جو 16روپے 91 پیسے سے بڑھ کر 24 روپے 82 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا۔نیپرا کے فیصلے کا اطلاق وزارت توانائی سے منظوری کے بعد ہو گا تاہم ایک ماہ تک وزارت توانائی نے جواب نہ دیا تو نیپرا کا فیصلہ از خود لاگو ہو جائے گا۔
نیپرا نے آئندہ مالی سال کیلئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ایک نہیں، دو نہیں پورے 7 روپے 91پیسے اضافہ کر دیا ہے۔ یعنی اس وقت بجلی کا جو ایک یونٹ 16 روپے 91 پیسے ہے وہ 24روپے 82 پیسے ہوجائے گا، پھر اس میں 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) شامل کریں تو فی یونٹ 29روپے سے بھی اوپر ہوجائے گا، پھر ہر ماہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ الگ سے ہے۔
اب فیصلہ حکومت نے کرنا ہے کہ پہلے سے ہی مہنگائی کے مارے عوام پر ایک دم بجلیاں گرانی ہیں یا مرحلہ وار۔ مسئلہ یہ بھی ہے کہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام جاری رکھنے کیلئے سبسڈیز ختم کرنے کا دباؤ بھی ہے۔نیپرا اعلامیے کے مطابق بجلی کا ٹیرف بڑھنے کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں کمی،
کیپیسٹی لاگت اور عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ آئندہ مالی سال بجلی خریداری کی قیمت 1152 ارب روپے رہنے اور کیپیسٹی پیمنٹس کی مد میں 1366 ارب روپے کی ادائیگیوں کا تخمینہ ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے کْل ریونیوکا تخمینہ 2805 ارب روپے ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں