اسلام آباد(پی این آئی) مہنگائی بے قابو،موٹرسائیکل کی قیمتوں میں 9 ہزار تک اضافہ ہوگیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے بعد موٹر سائیکلیں بھی مہنگی ہو گئیں، ہنڈا کمپنی نے 3600 سے 9ہزار روپے تک قیمتیں بڑھا دیں ہیں۔ہنڈا ،میٹرو،یونائٹیڈ، روڈ پرنس نے موٹرسائیکل کی قیمتیں بڑھا دیں ہنڈا نے مختلف ماڈلز کی موٹرسائیکلز کی قیمتیں 3 سے 9 ہزار تک بڑھا دیں ۔
سی ڈی 70 موٹر سائیکل 3600 روپے مہنگی ہونے کے بعد قیمت ایک لاکھ 2 ہزار 900 روپے سے بڑھ کر ایک لاکھ 6 ہزار 500 روپے ہوگئی، ہنڈا سی ڈی ڈریم 4000 ہزار روپے مہنگی کردی گئی۔ ہنڈا سی ڈی ڈریم کی نئی قیمت ایک لاکھ 9 ہزار 500 سے بڑھ کر ایک لاکھ 14 ہزار 500 روپے ہوگئی، ہنڈا 100سی سی موٹر سائیکل کی قیمت میں 5000 روپے کا بڑا اضافہ کیا گیا ہے قیمت ایک لاکھ 39 ہزار 900 سے بڑھ کر ایک لاکھ 44 ہزار 900 روپےہو گئی۔اسی طرح ہنڈا سی جی 125 موٹر سائیکل کی قیمت میں 5 ہزار روپے کا اضافہ ہونے کے بعد قیمت ایک لاکھ 63 ہزار500 سے بڑھ کر ایک لاکھ 68 ہزار 500 روپے ہوگئی جبکہ ہنڈا سی بی 150 ایف کی قیمت میں 9 ہزارروپے کا بڑااضافہ ہوا ہے، نئی قیمت 2 لاکھ 99 ہزار 900 سے بڑھ کر 3 لاکھ 8 ہزار 900 روپے ہوگئی۔ لوکل کمپنیز نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو لیے،تیز رفتار موٹرسائیکل لوڈر 7 ہزار ،آٹو رکشہ لوڈر 10 تک مہنگے ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا تھا۔وزیر خزانہ نے پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے اضافے کا اعلان کیا تھا، حکومت کے فیصلے کے بعد پٹرول کی فی لیٹر قیمت 179 روپے 86 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 148 روپے 31 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 174 روپے 15 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 155 روپے 56 پیسے ہو گئی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ 15 دن میں 55 ارب روپے کا نقصان کر چکے، عوام پر کچھ نا کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہے، پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے سے تھوڑی سی مہنگائی بڑھتی ہے۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سابق حکومت کی پالیسیوں کے باعث آج مہنگائی کا سامنا ہے، گزشتہ حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو فکس کیا، عوام پر کسی بھی قسم کا بوجھ ڈالنا ہمارے لیے مشکل فیصلہ تھا۔انہوں نے کہا پٹرول پر سبسڈی کا امیر اور غریب طبقہ دونوں فائدہ اٹھا رہے ہیں، پٹرولیم قیمتیں بڑھائے بغیر آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں مل سکتا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیراعظم نے معاشی صورتحال کے پیش نظر سخت فیصلہ لیا ہے، اس وقت ہمارے لیے ریاست کا مفاد عزیز ہے، آئی ایم ایف سے بات چیت میں مثبت پیشرفت جاری ہے۔ واضح رہے آئی ایم ایف نے قرض قسط کیلئے تیل اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے تیل اور بجلی پر سبسڈی کے خاتمہ کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے شرح سود میں اضافہ کو خوش آئند اقدام قرار دیا۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان طے شدہ پالیسی سے انحراف کیا گیا، پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں