اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مالیاتی بحران لوڈشیڈنگ کی وجہ ہے، اگر مالی وسائل فراہم کیے جائیں تو اگلے 48 گھنٹے میں لوڈشیڈنگ ختم کر سکتے ہیں، اگلے ماہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ نجی ٹی وی دنیا کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاورڈویژن کو وسائل فراہم کیے جائیں تو کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، تیل، گیس مہنگی ہو رہی ہے،
پچھلی حکومت نے گیس بھی نہیں خریدی، ان کو لرزہ طاری ہوجاتا تھا، روس، یوکرین جنگ کی وجہ سے کوئلے کی قیمت میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم جامع توانائی کا ایک پروگرام لائیں گے، وزیراعظم جلد توانائی کے شعبے کے لیے منصوبہ بندی کا اعلان کریں گے، اگلے ماہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،30 جون کے بعد بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل پر بریفنگ دیں گے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 25 مئی کا فسادی مارچ بری طرح ناکام ہوا،
توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 2460 ارب تک پہنچ گیا ہے، اتحادی حکومت قوم کو عذاب عمرانی سے نجات دلا رہی ہے، ملک کی توانائی ضروریات پورا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔نے کہا کہ 5820 میگاواٹ کو فنکشنل کر دیا ہے، پاکستان میں بجلی بنانے کی کوئی صلاحیت نہیں، صرف مہنگے ایندھن کا مسئلہ ہے، بجلی کے بنیادی ٹیرف کی ری بیسنگ کی جا رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں