لاہور (پی این آئی) ڈالر 201 روپے کی سطح سے بھی اوپر چلا گیا، اسٹاک مارکیٹ ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آگئی، 100 انڈیکس 42 ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی نیچے گر گیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کا دن بھی پاکستانی معیشت کیلئے انتہائی مایوس کن ثابت ہوا۔ رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 48 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 200.93 روپے سے بڑھ کر 201 روپے 41 پیسے ہو گئی ہے۔ دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 10پیسے کا اضافہ دیکھا گیا اور ڈالر 201روپے 60پیسے پر فروخت ہو رہا ہے۔ جبکہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی منگل کے دن شدید مندی دیکھی گئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 489.93 پوائنٹس کی بڑی مندی ریکارڈ کی گئی۔کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 41950.32 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا اور پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 1.15 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی اور 7 کروڑ 6 لاکھ 29 ہزار 692 شیئرز کا لین دین ہوا۔ مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز ہونے والی مندی کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
واضح رہے کہ شہباز شریف حکومت آنے کے بعد کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ کی قدر اور پاکستان اسٹاک مارکیٹ مسلسل تنزلی کا شکار ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں 17 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا، جبکہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 4 ہزار سے زائد پوائنٹس کی مندی ہو چکی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی مندی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں