اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت پیٹرول اور ڈیزل 20 روپے فی لٹر مہنگا کرنے پر غور کرنے لگی۔ جیو نیوز نے باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لٹر اضافے پر غور کیا جارہا ہے ، مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء شاہد خاقان عباسی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بنیادی کام کر رہے ہیں کیوں کہ حکومت کا خیال ہے کہ تیل کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اس لیے پٹرولیم مصنوعات پر عمران خان حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈی واپس لینا ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ سابقہ حکومت کے آخری دور میں تیل پر دی گئی بڑی سبسڈی کے ملک کی معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں ، اسی لیے وزیراعظم شہباز شریف کی تقرری کے فوری بعد متعلقہ حکام نے انہیں تجویز دی کہ پیٹرول کی قیمت میں 21 روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 50 روپے فی لٹر اضافہ کیا جائے تاہم وزیراعظم نے سیاسی وجوہات کے پیش نظر کوئی اضافہ نہیں کیا لیکن اب نئی حکومت کی طرف سے مذکورہ یکمشت اضافے کے باوجود مکمل سبسڈی واپس نہیں لی جائے گی۔رپورٹ میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس وقت پٹرول پر 20 روپے سے زیادہ اور ڈیزل پر 50 روپے فی لٹر سبسڈی دی جا رہی ہے ، آئندہ چند ماہ میں ڈیزل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی تاکہ حکومتی اخراجات کے برابر قیمتوں کو لایا جاسکے اور اگر تیل کی عالمی قیمتیں کم نہ ہوئیں تو ڈیزل پر 20 روپے فی لیٹر اضافے کا مطلب یہ ہوگا کہ حکومت فی لیٹر ڈیزل پر اپنی جیب سے 30 روپے ادا کرے گی اور ڈیزل پر مکمل سبسڈی واپس لینے کے لیے حکومت کو آئندہ چند ماہ تک مسلسل ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں