پیٹرول 83 روپے 50 پیسے فی لیٹرمہنگا، اوگرا نے پاکستانیوں پر بجلیاں گرانے کی تیاریاں کر لیں

اسلام آباد(پی این آئی)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے پیٹرول کی قیمت ساڑھے 83 روپے فی لیٹر تک اضافے کی تجویز دے دی ہے۔اوگرا نے ٹیکس اور لیوی کی شرح، فل لیوی اور ٹیکس کی بنیاد پر قیمتوں کی تجاویز ارسال کی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی ورکنگ پیٹرولیم ڈویژن کو بھیج دی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی ورکنگ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) اور لیوی کی شرح پر بھی کی گئی ہے۔

 

اس وقت تمام پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور جی ایس ٹی صفر ہے، ورکنگ 17فیصد جی ایس ٹی اور 30 روپے فی لیٹر لیوی کو ہٹائے بغیر کی گئی۔صرف موجودہ ٹیکس شرح پر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 51 روپے 30 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے، موجودہ ٹیکس شرح پر پیٹرول کی قیمت میں 21 روپے 53 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز ہے۔ ٹیکس شرح پرمٹی کے تیل کی قیمت میں 36 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 38 روپے 89 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ اوگرا کی جانب سے فُل لیوی اور جی ایس ٹی کے ساتھ بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز بھجی ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 30 روپے اور جی ایس ٹی 17 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے اور ان دونوں کو شامل کرکے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

 

فل لیوی اور ٹیکسز کے ساتھ پیٹرول کی قیمت میں 83 روپے 50 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 77 روپے 56 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔فل لیوی اور ٹیکس کی بنیاد پر لائٹ ڈیزل 77 روپے 31 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی، پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اپریل سے ہونا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں