نیویارک (پی این آئی) خام تیل کی قیمتوں کو بالآخر ریورس گیئر لگ گیا، برینڈ کروڈ آئل کی فی بیرل قیمت میں 10 ڈالرز سے زائد کی زبردست کمی، قیمتیں 2 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں۔ تفصیلات کے مطابق تیل کی عالمی مارکیٹ میں دوران ٹریڈنگ حیران کن اور غیر متوقع ٹرینڈ دیکھنے میں آیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز عالمی مارکیٹ میں دوران ٹریڈنگ خام تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
برینٹ اور امریکی خام تیل کی قیمتیں 2 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں۔ آخری اطلاعات تک مارکیٹ میں برطانوی خام تیل 10 ڈالرز سے زائد کمی کے بعد 117 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر ٹریڈ کر رہا، جبکہ امریکی خام تیل 9 ڈالرز سے زائد کی کمی کے بعد 114 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر ٹریڈ کر رہا۔دوسری جانب تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک نے روس پر پابندیوں کی وجہ سے تیل کی عالمی قلت بارے خبردار کیا ہے۔اوپیک کے سربراہ محمد بارکینڈو نےخبردار کیا ہے کہ دنیا کا کوئی ملک تیل کی برآمدات میں روس کی جگہ نہیں لے سکتا ہے۔ اوپیک کے سکریٹری جنرل محمد بارکینڈو نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ایک عالمی توانائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی برآمدت میں کوئی بھی ملک روس کا متبادل نہیں ہے اور یہ کہ توانائی کو سیاسی مسائل سے دور رکھا جائے ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ روس یومیہ 7 ملین سے 8 ملین بیرل تیل برآمد کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ روس کے لیے یوکرین کے بحران پر مالی پابندیوں کے تحت تیل کی برآمد میں اتنا حصہ رکھنا “عملی طور پر ناممکن”ہے۔انہوں نے ان پابندیوں کو سخت ترین قرار دیا اور کہا کہ اگر یہ پابندیاں جاری رہیں تو شاید آپ کو ایسے جادوگرکی ضرورت پڑے جو روزانہ 7 سے 8 ملین بیرل تیل کی پیداوار اور برآمد کرے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم توانائی کی سیاست کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ واضح رہے کہ منگل کو امریکہ نے روس سے توانائی کی درآمدات پر پابندی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد برطانوی خام تیل کی قیمت 130 ڈالرز کی سطح بھی عبور کر گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں