اسلام آباد (پی این آئی) ڈیری اینڈ کیٹل ایسوسی ایشن آف پاکستان نے حکومت کو خبر دارکیا کہ اگر اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مستحکم اور چارہ کی ایکسپورٹ پر پابندی نہ عائد کی گئی تو رمضان المبارک میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 200 روپے سے تجاوز کرجائے گی۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جانوروں میں گانٹھ کی بیماری پر محکمہ لائیوسٹاک نے لائحہ عمل نہ بنایا تو پنجاب میں یہ بیماری تیزی سے پھیل سکتی ہے جس سے ڈیری سیکٹردوماہ میں تباہ ہوسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر شاکرعمرگجراورسینٹرل پنجاب کے صدر محمد خان بابر بھٹی ایڈوکیٹ نے لاہورپریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کراچی میں تیزی کے ساتھ جانوروں کی کھالوں پر زخم اورداغ والی بیماری پھیل رہی ہے اور ہر فارم پر متاثرہ جانور موجود ہیں جس کے لیے محکمہ کوئی اقدامات اٹھا رہا ہے اور نہ ہی اس کے لیے کوئی احتیاطی تدابیر اپنائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فارمرز میں تشویش پائی جارہی ہے اور اگر اس وائرس کا شکار پنجاب اور دیگر صوبے ہوگئے تو ڈیری سیکٹر بری طرح تباہ ہو جائے گا لہٰذا حکومت سندھ سے جانوروں کی دوسرے صوبوں میں نقل و حمل پر پابندی عائد کرے۔
یاد رہے کہ یکم مارچ کو ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ کر دیا تھا۔ کراچی میں ڈیری مافیا نے دودھ کی قیمتوں میں از خود 10 روپے لیٹر اضافے کا اعلان کردیا، جبکہ فی لیٹر دودھ پہلے ہی سرکاری نرخ سے 20 روپے زائد قیمت پر فروخت کیا جا رہا تھا۔ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے مطابق شہر قائد میں آج سے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد سے کئی علاقوں میں دودھ اب 140 روپے فی لیٹر کے بجائے 150 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے۔ بتایا گیاہے کہ ڈیری مافیا نے رات کے اندھیرے میں دودھ کی فی من قیمت میں 320 روپے کا اضافہ کیا ہے جس کا اثر دودھ کی ریٹیل پر پڑا ہے۔
یہاں واضح رہے کہ 24 فروری کو ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے آئندہ ماہ سے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں بڑے اضافے کا عندیہ دیا تھا۔ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے فارم گیٹ پر دودھ کی قیمتوں کا تخمینہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں 30 روپیہ فی لیٹر اضافہ ہوگا جبکہ دوسرا اضافہ وقت اور حالات کے مطابق رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں