نیویارک (پی این آئی) پاکستان سمیت پوری دنیا کی معیشت کیلئے خوفناک پیشن گوئی، جے پی مورگن نے خام تیل کی قیمت 185 ڈالرز فی بیرل کی سطح تک پہنچ جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ دوسری جانب روس یوکرین جنگ کے عالمی معیشت پر بدترین اثرات سامنے آنے لگے، انٹرنیشنل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں ریکارڈ بلندی کو چھونے لگیں، برطانوی خام تیل کی قیمت 117 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ روس ، یوکرین کے مابین حالیہ تنازع کا نتیجہ ہیں، امریکی خام تیل 3 ڈالر 23 سینٹ مہنگا ہو کر 113 ڈالر 83 سینٹ پر فروخت ہونے لگا۔ برطانوی خام تیل 3 ڈالر 56 سینٹ مہنگا ہوا۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مستحکم رکھنے کے لیے امریکہ نےاپنے اسٹریٹیجک ذخائر سے 30 ملین بیرل تیل جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کی کے آغاز کی اطلاعات سامنے آنے پر تیل کی قیمتوں میں کچھ استحکام آیا تھا، تاہم جنگ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال نے تیل کی عالمی مارکیٹ کو پھر سے بحران کا شکار کر دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روس پر امریکی پابندیوں نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔امریکہ کی جانب سے روس کی تیل کی مصنوعات پر پابندیاں عائد نہیں کی گئیں، تاہم سرمایہ کار روس کی تیل کی مصنوعات کی خریداری سے گریز کر رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ خریدار روس کو ادائیگیوں کے حوالے سے درپیش خدشات کے باعث روسی تیل کی خریداری سے گریز کرنے پر مجبور ہیں۔ واضح رہے کہ روس تیل پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، جو بنیادی طور پر یورپی ریفائنریز کو خام تیل فروخت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یورپ کو قدرتی گیس کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بھی روس ہی ہے، جو اس کی سپلائی کا تقریباً 35 فیصد فراہم کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں