دودھ کی قیمت 225روپے فی کلو تک پہنچ جانے کا امکان

کراچی (پی این آئی) یکم مارچ سے دودھ کی فی لیٹر قیمت 170 روپے ہونے کا امکان، جبکہ رواں سال کے آخر تک قیمت 225 روپے تک کی سطح تک پہنچ جانے کا امکان بھی ظاہر کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے آئندہ ماہ سے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں بڑے اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔

ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے فارم گیٹ پر دودھ کی قیمتوں کا تخمینہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں 30 روپیہ فی لیٹر اضافہ ہوگا جبکہ دوسرا اضافہ وقت اور حالات کے مطابق رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ نئی قیمت یکم مارچ سے نافذ العمل ہوگی جوکہ 170 روپیہ فی لیٹر ہوگی۔ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق فارم گیٹ پر دودھ کی فی لیٹر پیداواری لاگت 177.70 روپیہ اور 17.77 روپیہ نفع کے ساتھ 195 روپیہ فی لیٹر ہے، فی لیٹر کرایہ، ہول سیلرز اور ریٹیلرز کا نفع شامل کرکے 220 روپیہ فی لیٹر ہوگا، جبکہ دودھ کی نئی قیمتوں کا اعلان 25 فروری کو دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے خدشہ ظاہر کیا کہ قیمتوں میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا اس سال کے آخر تک قیمت 225 روپیہ فی لیٹر تک جاسکتی ہے۔ شاکر عمر گجر کے مطابق منسٹری آف کامرس اگر ضروری اجناس کی ایکسپورٹ پر پابندی اور ان پٹس پر سے 17 فیصد سیلز ٹیکس واپس لے تو دودھ کی قیمت میں اضافہ بڑی حد تک کم ہو سکتا ہے۔ یہاں واضح رہے کہ کچھ روز قبل ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز نے وزیر اعظم عمران خان کو ایک خط لکھا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس سے دودھ کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، سیلز ٹیکس کا مسئلہ حل نہ ہوا تو دودھ 200 روپے فی لیٹ میں فروخت ہو سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں