اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے یکم جولائی سے بجلی ٹیرف میں 4روپے فی یونٹ اضافے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ گردشی قرض مینجمنٹ پلان (سی ڈی ایم پی) کے تحت اضافے کی وجہ سالانہ ٹیرف کی ری بیسنگ اور بعض سبسڈیز کا خاتمہ ہے۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق، حکومت کی جانب سے منظور کردہ نظرثانی شدہ گردشی قرض مینجمنٹ پلان (سی ڈی ایم پی) سے ظاہر ہوتا ہے کہ یکم جولائی، 2022 سے صارفین کے لیے بجلی ٹیرف میں تقریباً 4 روپے
فی یونٹ اضافہ ہوجائے گا۔ سی ڈی ایم پی میں اس کی دو بنیادی وجوہات بیان کی گئی ہیں اس میں سالانہ ٹیرف کی ری بیسنگ اور سلیب صارفین کے لیے ماہانہ بنیاد پر 101 یونٹس سے 600 یونٹس تک سبسڈی ختم کرنا شامل ہے۔ یکم جولائی 2022 سے شروع ہونے والے مالی سال میں 700 سے زائد یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اوسط ٹیرف 22.22 روپے فی یونٹ ہوجائے گا۔ حکومت یکم جولائی سے بجلی ٹیرف میں 2.92 روپے فی یونٹ اضافہ کرے گی کیوں کہ
فروری 2022 میں پہلے مرحلے میں سالانہ ری بیسنگ 0.75 روپے فی یونٹ کی گئی اور پھر دوسرے مرحلے میں یکم جولائی سے اسے 2.17 روپے فی یونٹ کیا جائے گا۔ جب کہ آئی ایم ایف / عالمی بینک کی شرائط کے تحت بجلی کے شعبے کے سبسڈی ختم کرنے سے 101 یونٹس سے 200 یونٹس تک کا ریٹ 10.18 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 10.36 روپے فی یونٹ ہوجائے گا۔ 301 سے 400 یونٹس کے لیے ٹیرف 14.78 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 15.73 روپے فی یونٹ، 501 سے 600
یونٹس کے لیے بجلی ٹیرف 17.16 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 18.11 روپے فی یونٹ ہوجائے گا۔ جب کہ 700 یونٹس اور زائد کے لیے ٹیرف 22.22 روپے فی یونٹ پر برقرار رہے گا۔ تاہم، نظرثانی شدہ سی ڈی ایم پی میں کچھ خدشات بھی ہیں کیوں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمتیں بھی 5 روپے فی یونٹ سے بڑھ سکتی ہیں۔ نظرثانی شدہ سی ڈی ایم پی کی تیاری کے وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیتمیں عالمی مارکیٹ میں 75 ڈالرز فی بیرل تھی جو کہ اب 95 ڈالرز فی
بیرل تک پہنچ چکی ہے۔ جب کہ عامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں قیمتیں 1 روپے سے 4 روپے فی یونٹ تک بڑھ چکی ہیں۔ 2.17 روپے فی یونٹ کی سالانہ ری بیسنگ سے آئندہ مالی سال میں بجلی کی قیمتیں بڑھیں گی جس کی وجہ سسٹم میں نئی صلاحیت کا اضافہ ہوگا۔ اس حوالے سے بھی خبردار کیا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں صارف ٹیرف 21.04 روپے فی یونٹ تک پہنچ سکتا ہے جو کہ 2021 میں 18.99 روپے فی یونٹ تھا، جب کہ سی ڈی ایم پی کی
تیاری کے وقت اوسط بجلی ٹیرف 16.44 روپے فی یونٹ تھا۔ مالی سال 2022 کے اختتام تک بجلی ٹیرف 18.09 روپے فی یونٹ اور پی ٹی آئی کی پانچ سالہ حکومت کے اختتام تک بجلی ٹیرف 18.37 روپے فی یونٹ تک بڑھ جائے گا۔ منصوبے میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ تمام سہ ماہی ٹیرف توازن اور مالی سال 2021 سے 2023 تک ٹیرف تخمینے سے جسے سہ ماہی ٹیرف توازن (کیو ٹی اے) کے طور پر نوٹیفائیڈ کیا گیا ہے اس میں مالی سال 2020 کا ٹیرف 0.83 روپے فی یونٹ ہونے سے
مالی سال 2022 میں 51 ارب روپے جمع کیے جائیں گے اور مالی سال 2023 تک 31 ارب روپے تک ہوجائیں گے۔ ٹیرف ری بیسنگ کے نومبر 2021 میں نوٹیفکیشن سے جس میں 1.39 روپے فی یونٹ ریٹ کیا گیا، اس کے نتیجے میں مالی سال 2022 میں 86 ارب روپے جمع کیے گئے اور مالی سال 2023 میں 66 ارب روپے جمع کیے گئے۔ سالانہ ری بیسنگ کی مد میں رواں ماہ ٹیرف میں 0.75 روپے فی یونٹ اضافے سے سی ڈی ایم پی نے مالی سال 2022 میں 23 ارب روپے اور مالی سال 2023 میں 62 ارب روپے جمع کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ جب کہ جولائی، 2022 میں 2.17 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ کے ٹیرف اضافے سے سی ڈی ایم پی کا منصوبہ ہے کہ آئندہ مالی سال 2023 میں 203 ارب روپے کی بازیابی ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں