اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان کی معیشت کو چلانے اور زر مبادلہ کی روزمرہ کی ضرورت پوری کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے قرض کے حصول کی شرائط سخت سے سخت تر ہوتی جا رہی ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو حکومتی کنٹرول سے مکمل آزاد کرانے کے اب آئی ایم نے ایک نئی اور سخت شرط رکھ دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے اب کی بار پاکستان کی سرکاری کمپنیوں میں حکومتی کنٹرول کم کرنے کی فرمائش کر دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق فرمائش پوری کرنے کے لیے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے قانون سازی پر غور شروع کردیاہے۔ گورنمنٹ کمپنیز گورننس اور آپریشنز بل 2021 کے تحت حکومت صرف سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی چیک کرسکے گی۔ کمپنیوں کے بورڈ متعلقہ وزارت سے مشاورت کریں گے مگر اپنے معاملات میں خودمختار ہوں گے، حکومت کا کمپنیاں چلانے میں کوئی کردار نہیں ہو گا۔ آئی ایم ایف حکام کے مطابق پاکستان کی سرکاری کمپنیاں پانچ ہزار ارب روپے کا نقصان کرچکی ہیں،
ان کا آڈٹ بھی کرانا چاہیے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں