کراچی(پی این آئی) سعودی ریال کی قیمت میں بڑی گراوٹ، 47روپے کی سطح سے نیچے آ گیا۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈز(آئی ایم ایف)کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کے بعد ملک میں ڈالر کے ساتھ ساتھ دیگر غیر ملکی کرنسیوں کی قیمت میں بھی واضح کمی دیکھی گئی ہے۔
خاص کر سعودی ریال کی قیمت میں واضح کمی آئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ملک کی کرنسی مارکیٹ میں یکم فروری کو سعودی ریال 47 روپےسے زائد کی قیمت پر ٹریڈ ہو رہا تھا، تاہم صرف 3 دنوں میں سعودی ریال کی قیمت میں 50 پیسے سے زائد کی کمی آئی، جس کے بعد اب پاکستانی کرنسی مارکیٹ میں سعودی ریال 46 روپے 49 پیسے کی قیمت میں دستیاب ہے۔ دوسری جانب جمعہ کے روز انٹر بینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 89 پیسے اضافہ ہوا جو 31 دسمبر کے بعد ایک روز میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے۔وفاقی وزیر برائے خزانہ شوکت ترین نے اعلان کیا تھا حالیہ ہفتوں کے دوران پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کی متعدد شرائط پوری کرنے کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کے 6 ارب ڈالر قرض کے پروگرام کو بحال کردیا ہے۔
نومبر 2018 میں ملک کی معیشت کو 20 ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے محفوظ رکھنے کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف کا رخ کرنا پڑا تھا۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارے نے ملک کو دیوالیہ ہونے کی قریب پہنچا دیا تھا اور بحران نئی حکومت کے منتظر تھے جو فوری طور پر غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کے متقاضی تھے۔حکومت جولائی 2019 میں 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی جس سے دوسرے ذرائع سے رقم کی آمد کا راستہ کھلا۔ منظور ہونے والی قسط گزشتہ سال جاری کی جانی تھی، تاہم گزشتہ سال مالیاتی انتظامات پر اختلافات کے باعث حکومت کو فنڈ بحال کروانے کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔حکومت کو ریونیو بڑھانے کے لیے عبوری بجٹ منظور کرواتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی)کی خودمختاری کا بل منظور کروانا پڑا۔
انٹر بینک کے کرنسی ڈیلرز کے مطابق خیال ہے کہ آئی ایم ایف کے قرض بحال کرنے کے بعد بینکنگ مارکیٹ میں مزید ڈالرز آئیں گے، جس کے بعد ڈالر کے مقابلے مقامی کرنسی کی قدر میں اضافے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں