اسلام آباد (پی این آئی) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹیفیکیشن جاری، حکومت 30 ارب روپے کا نقصان برداشت کرے گی، سیلز ٹیکس اہداف سے کم ہونے پر سالانہ 260 ارب روپے کا خسارہ ہو گا، وزیر اعظم عمران خان نے قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی تھی۔ معاون خصوصی سیاسی امور شہبازگل نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم نے پٹرول 11 روپے ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سمری کو منظور نہیں کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو ڈیفر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو اس سے بچانے کی کوشش کرے گی۔پٹرولیم پراڈکٹس کی قیمتوں میں اسوقت کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔واضح رہے اوگر نے یکم فرروی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 14 روپے تک اضافے کی سمری تیار کی تھی، جس میں پٹرول 11 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
مٹی کا تیل 10 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 14 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 17 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ تاہم وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کردی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول 11 اور ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی منظوری نہیں دی جاسکتی، پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، عوام کو مہنگائی سے بچانے کی ہرممکن کوشش کریں گے، تیل کی بڑھتی قیمت کا بوجھ حکومت اپنے اوپر لے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں