عوام کیلئے بڑا ریلیف۔۔ بجلی کے بلوں میں بڑی کمی کا امکان، خوشخبری سنا دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے فیول پرائس ایڈجسمنٹ چند ماہ میں ختم ہونے کی نوید سنادی ، وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کہتے ہیں کہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ آئندہ چندماہ میں ختم ہونے کی امید ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت اسلامی کے ‏سینیٹر مشتاق احمد خان نے ایوان میں تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ فیول ایڈجسمنٹ کے نام ‏پرعوام سے بھتہ لیا جا رہا ہے۔

عوام کوبجلی کی قیمتوں کی مد میں لوٹا جا رہا ہے 33 لاکھ ‏مساجد سے ٹی وی بل وصول کیے جا رہے ہیں۔تحریک پر جواب دیتے ہوئے وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ نیپرا بجلی کی فی یونٹ ‏قیمتوں کا تعین کرتا ہے ، جب بجلی کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو فیول ایڈجسمنٹ بھی ساتھ ہی کی جاتی ‏ہے تاہم ‏فیول پرائس ایڈجسمنٹ آئندہ چندماہ میں ختم ہونے کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی نظرمیں نیپراکی ‏رپورٹ دیکھنے کا زاویہ کچھ اور ہے ، اسی اپوزیشن میں موجود پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور میں بڑے ڈیم بنانے پر توجہ نہیں دی لیکن وزیراعظم عمران خان نے ہی مہمند ڈیم پر کام شروع کروایا۔دوسری جانب نیپرا نے ایک بار پھر بجلی مہنگی کر دی ،منی بجٹ کی منظوری کے بعد بجلی کو ایک اور جھٹکا لگ گیا ، نیپرا نے بجلی 4 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی ، بجلی کی قیمت میں اضافہ نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا گیا ، نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ، جس کے مطابق اضافی وصولیاں جنوری کے بلوں میں کی جائیں گی ، اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن صارفین پر نہیں ہو گا۔

خیال رہے کہ ایک سال کے دوران فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 18 روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا، پے درپے 9 مرتبہ بجلی کی قیمت میں اضافہ کر کے صارفین کی جیبوں سے ساڑھے 600 ارب روپے سے زائد رقم حاصل کی گئی ، دنیا نیوز کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ سال 2021ء کے دوران فی یونٹ بجلی کی قیمت میں مجموعی طور پر 18 روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ، یہ اضافہ نیادی ٹیرف، سرچارج، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں کیا، جس کے نتیجے میں صارفین کی جیبوں سے ساڑھے 600 ارب روپے سے زائد نکال لیے گئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں