اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سویابین اور پام آئل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچائیں گے، گھی اورخوردنی تیل کی کم قیمتوں پر درآمد کی گئی، مہنگائی میں کمی آرہی ہے، چینی کے نئے ذخائر سے قیمتیں مزید کم ہوئی ہیں، دالوں کی پیداوار بہتر ہونے سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیروں، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکریٹریز شریک ہوئے۔ اجلاس میں گندم، چینی، دالوں اور چکن سمیت دیگر اشیائے خوردنی کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ہفتہ وار بنیادوں پرمہنگائی میں 0.07 فیصد کمی ہوئی، 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 23 میں استحکام اور 19 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر، پیاز، آلو، چکن، چینی سمیت مختلف اشیائے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب، خیبرپختونخواہ اور اسلام آباد میں بدستور20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 روپے پر مل رہا ہے، صوبائی حکومتوں کی جانب سے گندم کی مسلسل فراہمی سے مزید بہتری آئی ہے، مشیرخزانہ نے سندھ میں گندم کی قیمتوں اور سپلائی بہتر بنانے کی کوششوں کی تعریف کی۔ سیکرٹری خزانہ نے ملک میں چینی کی قیمتوں سے متعلق بھی اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ملک میں چینی کی قیمت میں مسلسل کمی کا رجحان ہے، چینی کے نئے ذخائر آنے سے چینی کی قیمتیں مزید کم ہوئی ہیں،کمیٹی کو گھی اور خوردنی تیل کی کم درآمدی قیمتوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ مشیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پام اور سویا بین آئل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو ملنا چاہیے، اجلاس کے شرکاء کو دالوں کی قیمتوں میں اضافے اور دودھ کی قیمتوں پر بھی بریفنگ دی گئی، دالوں کی پیداوار بہتر ہونے سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا، مشیر خزانہ نے اشیاء کی قیمتوں پر کنٹرول کی ہدایت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں