حکومت نے پیٹرول اور ڈالر کی قیمت میں کمی کی نویدسنا دی

اسلام آباد (پی این آئی) مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں ڈالر کا ریٹ ٹھیک کر لیں گے۔انہوں نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈالر کی قیمت میں کمی کی نوید سنائی۔مشیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت اگلے ہفتے میں منی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے جس میں خوراک، زرعی سیکٹر پر ٹیکس نہیں لگائے جائیں گے اس لیے مہنگائی میں اضافے کا امکان نہیں ہے۔

اور انھوں نے بتایا کہ حکومت اسٹیٹ بینک کی مکمل خودمختاری کا بل بھی اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں منی بجٹ کے ساتھ پیش کردے گی۔مشیر خزانہ سے سوال کیا گیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں قیمت کم کیوں نہیں ہو رہی اور عوام تک اس کا فائدہ کیوں نہیں منتقل ہو رہا؟۔جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ ماضی میں قیمتیں نہ بڑھانا ہے۔ہم نے ماضی میں بھی قیمتیں نہیں بڑھائی تھی،آپ دیکھیں بھارت میں ہمارے روپے کے لحاظ سے قیمت 240 روپے تھی ہم نے ایسے 143 روپے پر رکھا ہوا تھا،کیونکہ ہم نے وہ ٹیکس اڑا دیے تھے جو ہم پٹرول کی قیمت پر لیتے ہیں۔پیٹرول لیوی بھی کم کر دی تھی کیونکہ ہم نہیں چاہتے تھے مہنگائی لوگوں تک پہنچے۔مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ پندرہ دن میں صرف ایک دفعہ عالمی سطح پر پٹرول کی قیمت نیچے آئی ہے جس میں پاکستان نے یہ ردعمل دکھایا کہ قیمت نہ بڑھائی نہ کم کی۔گزشتہ ماہ میں دو دفعہ ہم نے پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی اب جیسے اور کم ہوگا تو آپ دیکھیں گے کہ ہم بھی کم کریں گے۔انہوں نے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا ذمہ دار افغانستان سے ہونے والی تجارت کو قرار دیتے ہوئے آئندہ دنوں میں ڈالر کی قیمت نیچے آنے کی پیش گوئی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تجارتی خسارہ بڑھتا ہے تو روپے کی قیمت پر پریشر رہتا ہے۔اس وقت ڈالر کا ریٹ 166، 168 ہونا چاہیے تھا۔ریل ایکٹیو ایکسچینج ریٹ کے ساتھ یہی ریٹ بنتا ہے۔سات آٹھ روپے جو ہے وہ افغانستان میں لوگ اپنے لیٹر آف کریڈٹ وغیرہ یہاں سے کھول رہے ہیں۔یہی سے ڈالر لے کر یہیں سے ہمارے اکاؤنٹ میں ڈال رہے ہیں۔وہ ہمارے اوپر کرپ مارکیٹ میں پریشر ڈال رہے ہیں تو وہ ہمارا انٹر بینک میں بھی آرہا ہے۔اگلے چند دنوں میں آپ دیکھیں گے کہ ہم ڈالر کی قیمت کو ٹھیک کر لیں گے۔انہوں نے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے بجلی کی قیمت میں اضافہ صرف ایک ماہ کے لیے ہوا ہے آئندہ اس میں بھی کمی ہو سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں