اسلام آباد (پی این آئی) عوام کو سستے داموں اشیائے خوردونوش فراہم کرنے کے ذمہ دارسرکاری ادارے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو ختم کرنے کی تجویز پیش کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے یوٹیلیٹی سٹورز کے اندر پائی جانے والی بدعنوانی کی شکایات پر برہمی کا ظاہر کرتے ہوئے پبلک اکائونٹس کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو مکمل طور ختم کرنے کی تجویز دے دی ہےجبکہ ایف آئی اے سے یوٹیلیٹی اسٹورز میں کرپشن کی تحقیقات کی رپورٹ 10دنوں میں طلب کر لی،
ایف آئی اے نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ فرنیچر پاکستان کمپنی اسکینڈل میں ملوث ملزمان کو ایک ہفتہ میں گرفتار کر لیا جائے گا ۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر غیرمعیاری اشیاءفروخت نہ کرنے کی رپورٹ دے کر گھٹیا اشیا فروخت کی گئیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز نے ارکان پارلیمنٹ اور عوام کو بیوقوف بنا رکھا ہے،
یوٹیلیٹی اسٹورز پر دنیا کا سب سے غیرمعیاری گھی فروخت ہو رہا ہےانہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز اشیا کی خریدوفروخت میں اربوں روپے کی کرپشن کر رہی ہے، کورونا فنڈز میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو 50ارب میں 10ارب جاری کیے گئے، سیکرٹری وزارت خزانہ ایسا نااہل آدمی ہے اس کو کچھ معلوم ہی نہیں،خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کی ناکامی کی وجہ بیوروکریسی ہے۔بیوروکریسی نے ملک کا بیڑا غرق کیا،کمیٹی رکن نورعالم نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب اشیائےخوردونوش پکانے سے بھی نہیں پکتی، اس ملک میں سول، ملٹری اور ججز کا کوئی احتساب نہیں ہے۔
چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے بارہ سو ارب روپے کافنڈجاری ہوا، اس کی تقسیم بہت عجیب طریقے سے ہوئی ، سب نے اپنااپناحصہ نکالا، سیکرٹری خزانہ نااہل ہیں ، انہیں کچھ پتہ نہیں ،10 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کو اور 70 ارب روپے ایف بی آر کو دیدیئے گئے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں