ریاض (پی این آئی) اس فراخدلانہ ہدایت کے نفاذ کے لیے جس کا مقصد پاکستان میں معاشی نمو کو سپورٹ کرنا ہے، سعودیڈیولپمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین محمد بن عقیل الخطیب کی جانب سے، فنڈ کے سی ای او سلطان بن عبد الرحمن المرشد نے آج جمہوریہ پاکستان کے ساتھ 4.2 بلین ڈالر کے دو اقتصادی معاہدوں پر دستخط کیے۔پہلے معاہدے میں مملکت کی طرف سے پاکستان کے مرکزی بینک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کی مدد کے لیے $3 بلین ڈپازٹ شامل ہے، تاکہ کورونا وباء سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات میں مدد ملے۔ اس معاہدے پر پاکستان کے مرکزی بینک کے گورنر جناب رضا باقر اور فنڈ کے سی ای او نے کراچی میں قونصل جنرل بندر بن فہد الدایل کی موجودگی میں دستخط کیے۔
دوسرا معاہدہ 1.2 بلین ڈالر کا ہوا جوکہ پٹرولیم مصنوعات کی تجارت کے لئے مختص ہے، اس معاہدے پر پاکستان کے وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان نے اسلام آباد میں وزارت تجارت کے ہیڈ کوارٹر میں فنڈ کے سی ای او اور پاکستان میں خادم حرمین شریفین کے سفیر جناب نواف بن سعید المالکی کی موجودگی میں دستخط کیے۔اس مناسبت سے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے سی ای او نے کہا: “آج ہم یہ دو معاہدے پاکستانی وزارت تجارت اور مرکزی بینک کے ساتھ دستخط کر رہے ہیں، اس فراخدلانہ حکم پر جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز، اور ان کے ولی عہد عالی مقام، شہزادہ محمد بن سلمان، نے دیا ہے تاکہ پاکستان کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو بہتر بنایا جاسکے اور پٹرولیم مصنوعات کی تجارت میں مدد مل سکے تاکہ پاکستان کو معاشی ترقی حاصل ہو اور کورونا وباء سے پیدا ہونے والی مشکلات میں مدد ملے”۔انہوں نے مزید کہا: “یہ دونوں معاہدے اس امداد کی ایک کڑی ہے جو مملکت سعودی عرب، سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے ذریعے جمہوریہ پاکستان کو پیش کرتی رہی ہے،
سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے اپنے قیام کے بعد سے 333 ملین ڈالر سے زائد رقم کے (3) گرانٹس فراہم کیے، تاکہ تعلیم صحت اور بنیادی ڈھانچے کے (23) پروجیکٹس کو انجام دینے میں مدد ملے، اس کے علاوہ (20) ترقیاتی قرضے تقریباً (1) بلین ڈالر کے فراہم کیے، تاکہ توانائی، پانی، ٹرانسپورٹ اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں مدد ملے، اس کے علاوہ ماضی میں سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے سعودی ایکسپورٹ پروگرام کے ذریعے (12) مالیاتی آپریشن پیش کیے جس نے مجموعی طور پر 4.7 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کی ضمانت دی،
جوکہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مددگار ہوتا ہے، تاکہ پاکستانی عوام معاشرتی اور معاشی ترقی حاصل کرے اور خوشحال زندگی گزارے”۔اپنی طرف سے پاکستانی وزیر برائے معاشی امور، عمر ایوب خان، نے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کی طرف سے پیش کردہ سپورٹ پر حکومت اور پاکستانی عوام کی طرف سے خادم حرمین شریفین اور عالی مقام ولی عہد -حفظہما اللّٰہ- سعودی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ یہ سپورٹ پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گی اور اس پریشر کو کم کرے گی جس کا سامنا پاکستانی کرنسی کو ہے،
اس کے علاوہ ایکسپورٹ کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ: پاکستان، مملکت کی طرف سے ہر مشکل گھڑی میں سچائی کے ساتھ کھڑے رہنے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یہ سپورٹ بھی مملکت کی طرف سے اس وقت آئی جبکہ پاکستان کو شدید اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مملکت کی طرف سے پاکستانی معیشت کے لیے مسلسل سپورٹ کے نتیجے میں پاکستان نے G-20 کے ذریعے مملکت نے جو قرضوں کی مؤخر ادائیگی کا پروگرام پیش کیا اس سے پاکستان کو فائدہ پہنچا، جس کے نتیجے میں پاکستان کے قرضے مؤخر کیے گئے جن کی مالیت 3 بلین ریال سے زیادہ تھی،
اس علاوہ فنڈ کی طرف سے وہ ترقیاتی قرضے بھی مؤخر کیے گئے جن کی مالیت تقریباً 152 ملین ریال ہے۔فنڈ کے بارے میں:1975 میں اپنے قیام کے بعد سے، سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے دنیا کے 84 ممالک میں 694 سے زیادہ منصوبوں کی مالی معاونت کی ہے۔ 47 سال سے زیادہ عرصے سے، فنڈ نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سپورٹ کیا اور ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو سپورٹ کیا، اور بہت سے معاشروں کے لیے ترقی اور خوشحالی حاصل کی ہے۔ فنڈ دینے کی اپنی بنیادی اقدار سے متاثر ہو کر ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کرتا ہے، کیونکہ فنڈ سب کے لیے خوشحالی کے اصول پر یقین رکھتا ہے،
اور دوسروں کو مدد کے پہلو فراہم کرتا ہے۔ ان کمیونٹیز کے لیے فنڈ کی شراکتیں اس کے تجربے سے آتی ہیں، جسے تکنیکی اور علمی مدد فراہم کرنے کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے، جس کا مقصد ایک بہتر مستقبل کی تعمیر اور ترقی پذیر کمیونٹیز کے لیے حقیقی اور ٹھوس فوائد حاصل کرنا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں