16نومبر سے پیٹرول کتنا مہنگا ہونےوالا ہے؟ ماہر معاشیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اسلام آباد (پی این آئی) ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق نے پٹرولیم لیوی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھیں تو یہاں بھی بڑھیں گی۔آئی ایم ایف کے مطالبات پر بھی چیزوں کی قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں۔ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق نے پروگرام پاور پلے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کا ایک بڑا سبب بڑھتا ایکسچینج ریٹ ہے۔

2 مئی 2021 تک معیشت کی سمت بالکل سمت تھی لیکن اس کے بعد کیا ہوا معیشت بگڑنا شروع ہو گئی۔ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ بجٹ اچھا تھا تو سب نے اس کی تعریف کی تھی۔خرابی کہاں پیدا ہوئی،وزیراعظم عمران خان کو سوچنا چاہئیے معیشت کا بگاڑ چاہتا ہے۔ایسے کون لوگ ہیں جو معیشت کو اچھا ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔وزیراعظم عمران خان کے قریب ہی بیٹھے کچھ لوگ ہیں جن کی نشاندہی ہونی چاہئیے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے ماہر معاشیات نے کہا کہ بھارت کے ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا موازنہ کیا گیا۔بھارت میں ڈالر کے ریٹ دیکھ کر موازانہ کرنا چاہتے تھا۔گورنر اسٹیٹ بینک جیسے لگ تو ہیلی کاپٹر کے ذریعے آتے ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک کو حاصل اختیارات کے بعد نیب اور ایف آئی اے ہاتھ نہیں لگ سکتا۔وزیراعظم کو آستین کا سانپ تلاش کرنے چاہیں۔روپے کی قدر گرانے کے باعث معیشت میں بگاڑ پیدا ہوا۔حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ دو نومبر سے قیمتوں کی فہرست جاری نہیں کریں گے۔شوکت ترین سے درخواست ہے کہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں۔

شفافیت پر مسائل نہیں ہوں گے لیکن چیزیں پوشیدہ رکھنے سے تنازع بنے گا۔پٹرول کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھیں گی۔آئی ایم ایف کے مطالبات پر بھی چیزوں کی قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں۔بجلی کی قیمتیں آئی ایم ایف کے مطالبے پر بڑھائی گئیں۔دوسری جانب مشیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ایک بیان میں عندیہ دیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا جائے گا۔ شوکت ترین کے مطابق پیٹرولیم لیوی کچھ نہ کچھ بڑھانی پڑے گی اور لیوی پر انحصار ہو گا کہ پیٹرول کی قیمت کہاں تک جاتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں