کراچی (پی این آئی)پاکستان میں ٹویوٹا کی کاریں بنانے والے انڈس موٹرز کی جانب سے آئندہ دونوں میں کاروں کی قیمت میں پانچ سےچھ فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق انڈس موٹرز کے چیف ایگزیکٹوافسر (سی ای او) علی اصغر جمالی نےکہا کہ اس سے قبل گزشتہ سال اپریل میں ہماری گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا جب زرمبادلہ کی شرح ایک ڈالر پر 160-161 روپے تھی، اس وقت زرمبادلہ کی شرح میں کم تھی،
اب بین الاقوامی خام مال کی اور فریٹ کی کرائے میں اضافے کی وجہ سے آلات بنانے والے والوں (او ای ایم ایس) پر دباؤمیں اضافہ ہوا ہے۔مارچ 2020ء سے اب تک سٹیل کی قیمت میں 215 فیصد اضافہ ہوچکا ہے، اکتوبر 2021ء میں ایلونیم اور تانبا کی فی ٹن قیمت بالترتیب تین ہزار اور 10 ہزار ڈالرز پر پہنچ چکی ہے۔علی اصغر جمالی کا کہنا تھا کہ ہم قیمتوں میں اضافے سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں کہ یہ اضافہ ایک مرحلے یا دو مرحلوں میں کیا جائے،
ہم خریدار کی آسانی پر بھی غور کر رہے ہیں جو پہلے ہی اپنی گاڑیاں بک کروا چکے ہیں اور ان کی ترسیل نومبر اور دسمبر میں کی جائے گی،حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے بجٹ میں کاروں پر ٹیکس کی نمایاں کمی کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ سیل میں اضافہ کیا جائے جس کی وجہ سے او ای ایمز پر مالیاتی بوجھ کے باوجود قیمتوں میں اضافہ نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ ہم آئندہ سال اپنی کمپنی کی پروڈیکشن میں مزید اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے حال ہی میں ایک تقریب میں سنگ میل کی بنیاد رکھی جس کے تحت ہم سپورٹ اور کمرشل گاڑیوں کے ساتھ اپنی پروڈیکشن وسیع کرنے جارہے ہیں، اس سے ہماری آئی ایم وی میں 22 فیصد سے زائد اضافہ ہوگا،مقامی سطح پر پرزے تیار کرنا، پلانٹ وسیع کرنا اور پہلی ایچ ای وی بنانے کی تیاری کرنا ہے،حکومت لو کاربن موبیلیٹی کے مراعات فراہم کر چکی ہے، ہمارا ماننا ہے کہ مضبوط ہائبریڈ پاکستان میں عوام کے لیے الیکٹریفیکیشن حاصل کرنے تجربہ اور پائیدار حل ہے،ہم پاکستان جلد میں اپنے صارفین کے لیے موثر فورتھ جنریشن ایچ ای وی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں