اسلام آباد ( آن لائن) نیپرا نے بجلی کا بنیادی ٹیرف ایک روپیہ39پیسے فی یونٹ بڑھانے کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی، چیئرمین نیپرا نے وزارت توانائی حکام کو ہدایت کی کہ ایک بار نظر ثانی کر لیں ، بجلی مہنگی کرنے سے غریبوں پر بوجھ پڑے گا۔نیپرا نے بجلی کا بنیادی ٹیرف ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی وزارت توانائی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ، نیپرا حکام کی جانب سے پوچھا گیا کہ صارفین کی ہر کیٹگری پر کتنا اثر ہوگا؟ ،
جب حکومت نے 3روپے 34 پیسے کا اضافہ مانگا تھا تو سبسڈی کافیصلہ کیوں ہوا؟۔وزارت توانائی حکام نے بتایا کہ 100سے 200 یونٹ والے صارفین کو اضافے کے اثرات سے بچانا چاہتے ہیں،کے الیکٹرک کو اب باقی ڈسکوز میں شامل کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ 200یونٹ والے صارفین تک 300 تک والے کو کیوں شامل کیا گیا؟، یہ بہتر نہیں ہوتا کہ کم از کم 300 یونٹ والے صارفین کی بچت ہو جاتی۔ وزارت توانائی حکام نے بتایا کہ حکومت کا
مقصد ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جانا ہے،ہمیں مجبوراً بجلی کی قیمتیں صارفین سے ہی لینا ہیں،اگر 300 تک والے صارفین کو اس ٹیرف سے بچاتے تو باقیوں پر بوجھ پڑتا۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہم نے صارفین کا تحفظ کرنا اور بحیثیت چیئر مین میرے تحفظات ہیں، غریب آدمی پر بوجھ پڑے گا وقت ہے اس پر ایک بار نظرثانی کر لیں، تمام کیٹگریز کیلئے نہیں صرف 300 والے صارفین کیلئے نظر ثانی کا کہہ رہاہوں۔وزارت توانائی حکام نے کہا کہ موجودہ سطح پر
بنیادی ٹیرف 13 روپے 97 پیسے ہے،بنیادی ٹیرف اضافے کے بعد 15 روپے 36 پیسے ہوجائے گا،زرعی صارفین کو 75 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ موجودہ درخواست سے توصارفین پر ایک روپے 68 پیسے تک اضافہ جائے گا ،مجموعی طور پر ایک روپے 68 پیسے جبکہ کیٹگریز کے تحت ایک روپے 39 پیسے بنے گا، صارفین پربوجھ ڈالاجارہاہے اس لئے وہ توبولیں گے۔نیپرااعدادوشمارکاجائزہ لینے کے بعدفیصلہ جاری کریگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں